ممبئی: بھارتی ٹی وی کی نامور اداکارہ نوشین علی سردار نے بھارتیوں کا اصل چہرہ بے نقاب کرتے ہوئے بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ برتے جانے والے امتیازی سلوک کے بارے میں کھل کر اظہار خیال کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈراما سیریل ’’کثوم‘‘ میں اداکاری کے جوہر دکھانے والی ٹی وی کی معروف مسلمان اداکارہ نوشین علی سردار نے حال ہی میں دئیے گئے ایک انٹرویو میں بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ برتے جانے والے امتیازی سلوک سے پردہ اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ رشتہ کرانے والی خاتون نے ان کا رشتہ کروانے سے صرف اس لیے انکار کیا کیونکہ وہ ایک مسلم گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں۔
نوشین نے کہا لاک ڈاؤن کے دوران میرے گھروالوں نے مجھ پر زور دیا کہ میں رشتہ کرانے والی کسی سائٹ پر اپنے کوائف بھیجوں لیکن میں کسی سے ملنے نہیں جا سکی۔ لہذا میرے گھر والوں نے انڈین میچ میکنگ شو کی مشہور شادی کرانے والی صائمہ تپاریا المعروف صائمہ آنٹی کے پاس جانے کا سوچا۔ لیکن ہم اس وقت صدمے کی کیفیت میں چلے گئے جب صائمہ تپاریا نے منع کر دیا۔
نوشین نے کہا یہ 2021 ہے اور ہاں میں مسلمان ہوں تو کیا ہوا لیکن مجھے بھی معاشرے میں مساوی حقوق حاصل ہیں۔ اسی انٹرویو میں نوشین نے مزید بتایا کہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ انہیں مذہب کی وجہ سے بھارت میں امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا ہو بلکہ اس سے قبل انہیں مختلف ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں گھر دینے سے منع کر دیا گیا تھا کیونکہ وہاں لوگ مسلمانوں کو گھر یا فلیٹس دینے کے حق میں نہیں تھے۔
اداکارہ نوشین نے کہا ہر مذہب کا احترام کرنا بہت ضروری ہے اگر کوئی معاشرہ اپنے افکار میں اتنا سخت ہو جائے گا تو وہاں رہنا بہت مشکل ہو جائے گا۔