استنبول: ترکی کے صدر طیب اردوان نے مرکزی بینک کے گورنر کے بعد اب ڈپٹی گورنر کو بھی برطرف کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عرب خبر رساں ادارے نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے مرکزی بینک کے گورنر کی برطرفی کے بعد اب اچانک ڈپٹی گورنر کو بھی برطرف کر دیا ہے۔
ترکی کے مرکزی بینک کے ڈپٹی گورنر نے 2019 میں مرکزی بینک میں شمولیت اختیار کی تھی اور وہ اس سے قبل استنبول اسٹاک ایکسچینج میں بھی فرائض انجام دے چکے تھے۔ طیب اردوان نے منگل کو رات گئے اچانک ایک صدارتی حکم نامے کے تحت انہیں برطرف کر دیا۔
ادھر امریکی ادارے نے دعوی کیا ہے کہ امریکی انویسٹمنٹ کمپنی کے سابق ممبر مصطفیٰ دمان کو نیا ڈپٹی گورنر بنایا گیا ہے۔
دوسری جانب اردوان نے اقوام متحدہ کی طرف سے صدور اور حکومتی سربراہان کی شرکت سے عالمی اور مابعد ترقی کے لئے مالیاتی تعاون" کے زیرِ عنوان منعقدہ آن لائن اجلاس کے لئے بھیجے گئے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ایسے میں جب بعض ممالک اپنی تقریباً پوری آبادی کو کورونا ویکسین لگا چکے ہیں بعض ممالک کا ویکسین کی پہلی خوراک تک حاصل نہ کر سکنا انسانیت کے حوالے سے تشویشناک صورتحال ہے"۔
صدر اردوان نے کہا ہے کہ کورونا ویکسین ایک موہوم صورت اختیار کر چکی ہے جبکہ یہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ہے کہ ویکسین کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنائے بغیر وباء پر قابو پانا اور اقتصادی بحالی کا عمل شروع ہونا ممکن نہیں ہے لیکن اس کے باوجود دنیا بھر میں 100 کے قریب ایسے ممالک ہیں کہ جو ابھی تک ویکسین حاصل نہیں کر سکے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسے ممالک کہ جو اپنے شہریوں کی ویکسین ضرورت کو پورا کر چکے ہیں انہیں زائد ویکسین ضرورت مند ممالک کو پہنچا دینی چاہیے۔
صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ جیسے ہی ہماری مقامی ویکسین استعمال کے لئے تیار حالت میں آتی ہے ہم موزوں ترین شرائط کے ساتھ اسے پوری انسانیت کے استعمال کے لئے پیش کر دیں گے۔