لاہور : قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے خلاف آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل کیس میں نیب کے گواہ کے پاس ریکارڈ پورا نہ ہونے پر عدالت نے سخت اظہار برہمی کیا ۔
احتساب عدالت لاہور میں شہباز شریف سمیت دیگر کے خلاف آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی سکینڈل کیس کی سماعت جج امجد نذیر چودھری نے کی ۔ شبہاز شریف کو کوٹ لکھپت جیل سے لا کر عدالت پیش کیا گیا۔
نیب گواہ کے پاس دستاویزات مکمل نہ ہونے پر فاضل جج نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ نیب کے ہر گواہ کے پاس اصل دستاویزات موجود نہیں ہوتی ایسا کیوں ہورہا ہے ؟
نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ اکثر بنکوں کے گواہ ریکارڈ بنک میں چھوڑ آتے ہیں اس پر فاضل جج نے کہا بنکوں کے گواہ سمجھتے ہیں ہم یہاں فارغ بیٹھے ہیں ۔عدالت کا وقت ضائع کیا جا رہا ہے ۔ میں بنکوں والوں کو جیل بھیجتا ہوں تو باقی کو سمجھ جائے گی ۔
فاضل جج نے گواہ جتنا ریکارڈ لیکر آیا ہے اس پر بیان قلمبند کرنے کا حکم دیتے ہوئے دو بنکوں کے گواہوں کو شوکاز نوٹس جاری کردیا ۔ آئندہ سماعت پر اصل ریکارڈ ساتھ لانے کا حکم دے کر سماعت یکم اپریل تک ملتوی کردی گئی۔