کراچی: وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا کہ 10 سال بعد پی ایس ایل ہوا، لیکن کچھ کمی رہ گئی۔
صوبائی وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ نے رینجرز کے سیکٹر کمانڈر بریگیڈیئر شاہد کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 10 سال بعد پی ایس ایل ہوا، لیکن کچھ کمی رہ گئی۔ کوشش ہے کہ عوام کو اس بار زحمت نہ ہو، شٹل سروس ویسے ہی چلائی جائیگی جیسے پی ایس ایل میں چلائی۔
بریگیڈیئر شاہد نے کہا کہ پاکستان ویسٹ انڈیز میچ میں بھی پی ایس ایل کی طرح سیکیورٹی انتظامات کیے جائیں گے، ورکنگ ڈے میں عوام کو سہولیات فراہم کرینگے۔ ہسپتال کے قریب شٹل ڈراپ سروس اسٹیڈیم کے قریب لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسٹیڈیم کے گیٹ 3بجے سے شام 7بجے تک کھولے جائینگے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیکیورٹی پی ایس ایل کے ماڈل کی ہی اپنائی جائے گی، اسٹیڈیم کے گیٹ 3بجے سے شام 7بجے تک کھولے جائیں گے۔ سندھ حکومت کو درخواست کی ہے کہ اسٹیڈیم میں فوڈاسٹالز میں اضافہ کیا جائے۔ کوشش ہوگی کہ پارکنگ ایریاز میں موجود افراد کو اسٹیڈیم کے اندر پہنچایا جاسکے۔
بریگیڈیئر شاہد نے کہا کہ پی ایس ایل فائنل کی سیکیورٹی پر آئی سی سی نے بھی اطمینان کا اظہار کیا، ممنوعہ اشیا وہی رہیں گی جو پی ایس ایل فائنل میں تھی۔ انہوں نے کہا کہ 30 سے 35 ہزار افراد کی اسکیننگ میں 4 گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔