سری نگر: قابض بھارتی پولیس نے حریت رہنماؤں کی 2 سالہ نظر بندی کے بعد شرائط پر گھر سے باہر نکلنے کی اجازت دے دی۔ کشمیری میڈیا کے مطابق مشترکہ مزاحمتی تحریک کے بزرگ رہنما سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک کی نظر بندی قابض پولیس نے ختم کر دی اور انہیں گھر سے باہر نکلنے کی مشروط اجازت دے دی۔
مقبوضہ کشمیر پولیس کا کہنا ہے کہ حریت رہنما اپنی سیاسی اور سماجی سرگرمیاں جاری رکھ سکیں گے تاہم اُن پر ریاست کے خلاف تقریر اور امن و امان کو نقصان پہنچانے کی پابندی ہوگی۔
مزید پڑھیں: فرانسیسی عدالت کا نکولس سرکوزی پر مقدمہ چلانے کا حکم
قابض پولیس کی جانب سے حریت قیادت کی نظربندی ختم کرنے کا فیصلہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے کہ جب وادی بھر میں قابض فورسز اور کٹھ پتلی حکومت کے خلاف شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: بھارت میں لاپتہ ہونے والی دبئی کی شہزادی آخر کار مل گئی
کشمیری میڈیا کے مطابق حکومت مخالف جذبات میں کمی لانے کے لئے قابض فورسز کی جانب سے حریت قیادت کی نظربندی ختم کی گئی ہے۔ حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کا اپنے حالیہ بیان میں کہنا تھا کہ نئی دلی کو شاید مقبوضہ کشمیر کے زمینی حقائق کا انداز ہوگیا ہے اور حریت قیادت کی ملاقات کرانے سے لگتا ہے کہ وہ امتحان لینا چاہتے ہیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں