ایس ای سی پی نے ای سروسز میں رجسٹریشن کا نیا سسٹم متعارف کروا دیا

07:15 PM, 30 Mar, 2017

نیوویب ڈیسک

اسلام آباد: چیئرمین سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن ظفر حجازی نے ایس ای سی پی کی ای سروسز میں رجسٹریشن حاصل کرنے کے لئے نئے اور جدید سسٹم کا افتتاح کر دیا ہے۔

نئے سسٹم میں ای سروسز میں رجسٹریشن کی لاگت پندرہ سو روپے کے بجائے صرف ایک سو روپے رہ گئی ہے جبکہ رجسٹریشن کے لئے درکار کئی دنوں پر محیط وقت بھی کم ہو کر صرف چند منٹوں کا رہ گیا ہے۔ ایس ای سی پی کی ای سروسز میں رجسٹریشن کے نئے سسٹم کا افتتاح، صحافیوں کے لئے کپیٹل مارکیٹ کے موضوع پر منعقد خصوصی ورکشاپ میں کیا گیا۔

ورکشاپ میں ایس ای سی پی کے سنئیر حکام نے کپیٹل مارکیٹ میں ٹریڈنگ کی نگرانی اور بروکروں کے لئے رائج ریگولیٹری فریم ورک پر بریفنگ دی۔ اس موقع پر ملک میں کاروبار کے لئے آسانیاں پیدا کرنے کے حوالے سے نمایاں اقدامات کرنے پر چیئرمین ایس ای سی پی نے کمپنی رجسٹریشن کے محکمہ کے افسران کو خراج تحسین پیش کیا۔

انہوں نے ای سروسز میں یوزر رجسٹریشن کے نئے سسٹم کو انقلابی قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ نیا سسٹم پرانے روایتی کلچر سے نجات اور ملک میں کارپوریٹ کلچر کی فروغ اور معیشت کو دستاویزی شکل دینے میں اہم سنگ میل ثابت ہو گا۔ نئے سسٹم میں ای سروسز  میں رجسٹریشن کو بہت ہی آسان بنا دیا گیا ہے اور اب آن لائن رجسٹریشن حاصل کرنے کے لئے نفٹ سے ڈیجیٹل دستخط حاصل کرنے کی ضرورت نہیں جس کے لئے صارفین کو پندرہ سو روپے فیس ادا کرنا پڑتی تھی۔

رجسٹریشن کی خواہشمند، ایس ای سی پی کی ای سروسز میں لاگ ان ہو  کر، اپنی قومی شناختی کارڈ کے نمبر اور موبائل فون کے نمبر درج کروا  کر نیا استعمال کنندہ کا نمبر  اور  پاس ورڈ  حاصل کر سکیں گے جس کی فیس صرف سو روپے ہو گی اور یہ رجسٹریشن بھی صرف ایک بار ہی کروانا ضروری ہو گا۔ ایس ای سی پی کی ای سروسز میں رجسٹریشن نئی کمپنی کا اندراج کروانے اور رجسٹرار ایس ای سی پی کو مختلف گوشواروں اور معلومات جمع کروانے کے لئے کی جاتی ہے۔

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ظفر حجازی نے کہا کہ ایس ای سی پی پوری تن دہی سے کیپٹل مارکیٹ ترقیاتی منصوبے (٨١ـ٦١٠٢) پر عمل درآمد کررہا ہے جو مارکیٹ کی واضح سمت کا تعین کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس ای سی پی مارکیٹ کی بد استعمالی اور ساز باز کو روکنے،مارکیٹ میں عوامی اعتماد کے فروغ اور تعمیل کے ایک مضبوط نظام کے قیام کے لئے کوشاں ہے جس کے نتیجے میں کیپٹل مارکیٹ انفراسٹرکچر انسٹیٹیوشنز کی گورننس، شفافیت، خطرات کے انتظام اور سرمایہ کاروں کے تحفظ میں واضح بہتری آئی ہے۔

چند بروکریج ہاؤسز کے حال ہی میں دیوالیہ ہونے کے حوالے سے چیئرمین ایس ای سی پی نے کہا کہ ایس ای سی پی میں نگرانی کے لئے ایک مکمل ڈیپارٹمنٹ موجود ہے جو سٹاک ایکسچینج میں تجارت، انسائڈر ٹریڈنگ اور مارکیٹ میں ساز باز پر نظر رکھتا ہے۔تاہم انسائڈر ٹریڈنگ کو ثابت اور اس کے تصدیق ایک مشکل اور وقت طلب کام ہے۔ سرمایہ کاروں کے مفادات اور حقوق کے تحفظ کے لئے ایس ای سی پی کو دھوکے باز عناصر کو پکڑ نا ہوگا۔

ایس ای سی پی کے رسک مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ کے سربراہ جناب عثمان حیات نے شرکاء کو سٹاک مارکیٹ کے لئے ایس ای سی پی کے نگرانی کے نظام کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ایس ای سی پی کی جانب سے خطرات کے انتظام کے متعدد ماڈلز نافذ کئے جا رہے ہیں۔ اس موقع پر عابد حسین جو کہ ایس ای سی پی کی سپر ویژن کے محکمے کے سربراہ ہیں نے صحافیوں کو نگرانی کے عمل اور سٹاک ایکس چینج کے بروکروں کے ریگولیٹری فریم ورک پر بریفنگ دی۔

مزیدخبریں