اسلام آباد:ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم ممالک کے34رکنی اتحاد میں شمولیت اختیار کر چکا ہے،یہ اتحاد انسداد دہشت گردی کے خلاف بنایا گیا ہے جس کے ٹرم آف ریفرنسز ابھی طے ہونا ہیں، ممبئی میں جناح ہاوس قائداعظم کی رہائش گاہ رہا ہے اس لئے بھارت جناح ہاوس کی پاکستانی ملکیت اور اس کی اہمیت کا خیال رکھے۔
پاکستان ماسکو میںافغان مسئلے پر اجلاس میں شرکت کرکے مثبت تجاویز دے گا۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم کی شدید مذمت کرتے ہیں، پاکستان بھارتی حمایت یافتہ اور مالی امداد سے جاری دہشت گردی کا شکار ہے،کلبھوشن یادیو کی پاکستان میں موجودگی اور گرفتاری سے بڑھ کر بھارتی مداخلت کا کوئی ثبوت نہیں ہوسکتا،، بھارت میں اقلیتوں باالخصوص مسلمانوں کے ساتھ ناروا سلوک معمول بن چکاہے، او آئی سی کے غیر مستقل انسانی حقوق کمیشن نے آزاد کشمیر کا دورہ کیا لیکن بھارت نے کمیشن کو مقبوضہ کشمیر کے دورے کی اجازت نہیں دی جوکہ انتہائی افسوس ناک ہے۔
جمعرات کودفتر خارجہ اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران نفیس زکریا نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی دبانے کے لیے ظلم کا بازار گرم ہے، بھارتی افواج نے گزشتہ روز بھی چار نوجوان کشمیریوں کا بہیمانہ قتل کیا، مقبوضہ کشمیرمیں ایک شہید کے جنازے پربارود کا استعمال کیا گیا، نئی شہادتوں سے شہید کشمیریوں کی تعداد 150 ہو گئی ہے جب کہ11 ہزار سے زائد کشمیریوں کی بینائی پیلٹ سے متاثر ہوئی، ہم مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
عالمی برادری اور اقوام متحدہ ، بھارت کو کشمیریوں کی نسل کشی سے روکے۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی کے غیر مستقل انسانی حقوق کمیشن نے آزاد کشمیر کا دورہ کیا لیکن بھارت نے کمیشن کو مقبوضہ کشمیر کے دورے کی اجازت نہیں دی جوکہ انتہائی افسوس ناک ہے۔ممبئی میں واقع قائد اعظم کی رہائش گاہ کے حوالے سے ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ ممبئی میں جناح ہاوس قائداعظم کی رہائش گاہ رہا ہے، بھارت جناح ہاوس کی پاکستانی ملکیت اور اس کی اہمیت کا خیال رکھے، انہوں نے کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ پاکستان بھارتی حمایت یافتہ اور مالی امداد سے جاری دہشت گردی کا شکار ہے، سمجھوتہ ایکسپریس سانحہ میں بھارتی سرکاری اداروں کا ہاتھ ثابت شدہ ہے۔
کلبھوشن یادیو کی پاکستان میں موجودگی اور گرفتاری سے بڑھ کر بھارتی مداخلت کا کوئی ثبوت نہیں ہوسکتا۔ بین الاقوامی برادری کو بھارتی راہنماؤں کے بیانات کا نوٹس لینا چاہیے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت میں وہیں کی ہندو انتہا پسند تنظیمیں دہشت گردی کر کے الزام دوسروں پر لگاتی ہیں، بھارت میں اقلیتوں باالخصوص مسلمانوں کے ساتھ ناروا سلوک معمول بن چکا، بھارتی گجرات میں 2002 میں مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا۔نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ سی پیک سے ملک میں توانائی کی قلت پر قابو پانے میں مدد ملے گی، سی پیک کے تحت حال ہی میں حب کول پاور پلانٹ کا افتتاح کیا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارتی کوسٹ گارڈز اور پاکستان کی میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی کے درمیان 16 سے 19 اپریل تک بات چیت نئی دہلی میں ہو گی۔ یہ دونوں ممالک کی ایجنسیوں کے درمیان سالانہ اجلاس کے سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ یہ اجلاس گذشتہ سال اسلام آباد میں ہوا تھا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ بھارت میں اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیز کارروائیوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ گجرات وہی ریاست ہے جہاں 2002ء میں مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا۔ گجرات کے نئے وزیراعلیٰ یوگی ادھیاناتھ سمیت دیگر انتہاپسند ہندو رہنما نفرت انگیز بیانات دیتے ہیں۔
آر ایس ایس اور دوسری ہندو انتہا پسند تنظیمیں بھارتی سرزمین پر حملے کر کے اس کا الزام دوسروں پر لگاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ بین الاقوامی برادری اور مسلمان ممالک مسلمانوں اور اقلیتوں کے خلاف بھارت میں ہونے والی نفرت انگیز کارروائیوں کا نوٹس لیں گے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ لندن میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور افغان قومی سلامتی کے مشیر حنیف اتمر کے درمیان ملاقات میں دونوں ممالک نے دوطرفہ تعاون پر مبنی میکانزم بنانے پر اتفاق کیا ہے اور دہشت گردی کو مشترکہ دشمن قرار دیا ہے۔ اس بات پر بھی اتفاق ہوا ہے کہ موثر بارڈر کنٹرول کے ذریعے دہشت گردوں کی نقل و حرکت کو روکا جا سکتا ہے اور اس کے لئے ادارہ جاتی تعاون پر مبنی میکانزم کی ضرورت ہے۔ ایک سوال پر ترجمان نے کہا کہ چین ہمارا دیرینہ دوست ہے۔
چین کے ساتھ ہمارے تعلقات ہر دائرے میں موجود ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کا حجم 19 ارب ڈالر ہے۔ سی پیک کے حوالے سے یہ تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں۔ سی پیک منصوبہ گیم چینجر ہے۔ اس سے نہ صرف پاکستان اور چین بلکہ پورے خطے کو فوائد حاصل ہوں گے۔ ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ سفارتی استثنیٰ کسی بھی سفارتکار کو اپنے ملک میں حاصل نہیں ہوتا۔ حسین حقانی اگر سفارتکار ہوتے تو بھی انہیں پاکستان میں استثنیٰ حاصل نہ ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ کے اراکین نے پاکستان میں مردم شماری کے عمل کا جائزہ لیا ہے انہیں غیرجانبدار مبصر کے طور پر اس عمل کو دیکھنے کی دعوت دی گئی تھی تاکہ مردم شماری کی شفافیت پوری دنیا کے سامنے آ جائے۔
انہوں نے کہا کہ روس کی طرف سے ماسکو میں 12 ممالک کو افغانستان میں امن کے حوالے سے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے ان ممالک میں امریکہ بھی شامل ہے۔ پاکستان اس اجلاس میں شریک ہو گا اور اپنی پالیسی کے تحت افغانستان میں امن کے لئے مثبت تجاویز دے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے اندر سے بھی مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے بھارتی مظالم پر آواز بلند ہو رہی ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں کشمیر پر منظور ہونے والی قراردادوں پر عملدرآمد کیا جانا چاہئے۔ مقبوضہ کشمیر دنیا کا سب سے بڑا فوجی زون ہے جہاں پر بھارت نے 10 لاکھ کے قریب فوج تعینات کر رکھی ہے۔ اس فوج میں مزید اضافے کا مطلب یہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا کنٹرول نہیں رہا اور کشمیری عوام نے فیصلہ دیدیا ہے کہ وہ مزید بھارت کا تسلط برداشت نہیں کریں گے۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جنرل (ر) راحیل شریف ایک سویلین ہیں اور ان کے حوالے سے معاملات دفتر خارجہ کے زمرے میں نہیں آتے۔ تاہم جنرل راحیل شریف کی 34 رکنی فوجی اتحاد کے سربراہ کے طور پر تعیناتی کے حوالے سے سیاسی سطح سے بات سامنے آ چکی ہے۔ یہ اتحاد انسداد دہشت گردی کے خلاف بنایا گیا ہے جس کے ٹرم آف ریفرنسز ابھی طے ہونے ہیں۔ پاکستان اس اتحاد میں شمولیت اختیار کر چکا ہے