عمان :عرب اتحاد نے عرب ملکوں میں ایرانی مداخلت کی مذمت اور یمن، شام اور فلسطین کے تنازعات کو جلد ازجلد حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہاہے کہ جب تک مسئلہ فلسطین حل نہیں ہوجاتا کوئی ملک اپنا سفارت خانہ بیت المقدس منتقل نہ کرے،عرب سربراہ قیادت فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان تنازع کے حل کے لیے دو ریاستی حل کی بنیاد پر موثر اور نتیجہ خیز بات چیت جاری رکھنے، فریقین میں بامقصد مذاکرات کی بحالی اور دو ریاستی حل کے لیے ٹائم فریم دینے کے ساتھ ساتھ عرب ممالک کی طرف سے پیش کردہ امن روڈ میپ پرعمل درآمد کے مطالبے پر قائم ہے۔
اگر اسرائیل سنہ 1967ءکی جنگ میں قبضے میں لیے گئے علاقوں سے اپنی فوجیں نکال لے توعرب اتحاد صہیونی ریاست کے ساتھ تاریخی مصالحت کے لیے تیار ہے، عرب ممالک اور ایران کے درمیان تنازعات کے حل کے لیے چار رکنی وزارت کمیٹی ابھی بدستور قائم ہے جو اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔ عرب ممالک کے اس کمیٹی کی سفارشات قابل قبول ہوسکتی ہیں۔ تمام عرب ممالک عراق کی وحدت کے حامی، دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھنے پر قائم ہیں۔
آئندہ عرب سربراہ اجلاس سعودی عرب کی میزبانی میں ہوگا۔عرب ٹی وی کے مطابق اردن کی میزبانی میں گذشتہ روز ہونے والے 28 عرب سربراہ اجلاس میں عرب ملکوں میں ایرانی مداخلت کی مذمت کے ساتھ ساتھ یمن، شام اور فلسطین کے تنازعات کو جلد ازجلد حل کرنے پر زور دیا گیا۔عرب سربراہ کانفرنس کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط نے عرب ملکوں میں ایرانی مداخلت کو مسترد کردیا۔