اسلام آباد: وزیراعظم سٹرٹیجک ریفارمز کے سربراہ سلمان صوفی نے عوام کی سہولت کے لئے مختلف اصلاحات کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”ویمن آن ویلز ” سکیم کے تحت ملک بھر میں خواتین کو سبسڈی پر سکوٹیزفراہم کی جائیں گی۔کارپوریٹ اکائونٹ کھولنے کے لئے ایس ای سی پی سے آن لائن ڈیٹا اور شناختی کارڈ اور بورڈ کی قرارداد پر چوبیس سے اڑتالیس گھنٹوں میں اکائونٹ کھلوایا جاسکے گا، بیرون ملک ملازمت کے لئے جانے والوں کو پروٹیکٹر آفس میں لمبی لائنوں سے بچنے کے لئے ڈائریکٹوریٹ آف پروٹیکٹر کو مکمل ڈیجٹلائز کیا جارہا ہے ۔ٹرینوں میں خواتین کے محفوظ سفر کو یقینی بنانے کے لئے ”سہیلی ایپ ”کے نام سے اپلیکشن متعارف کرائی جارہی ہے جبکہ ہر ٹرین میں خواتین پولیس کا دستہ تعینات ہو گا ۔
جمعرات کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سلمان صوفی نے کہا کہ ڈیوٹی فری شاپس سے کسٹم کی حد 500 ڈالر سے بڑھا کر 1000 ڈالر کردی گئی ہے،قبل ازیں کچھ اشیاء پر پابندی تھی جسے مسافروں کی سہولت کے پیش نظر عمومی بنایا گیا ہے۔پاکستان میں ڈیوٹی فری شاپ سے خریداری کی مجوعی لاگت 1000 ڈالر سے بڑھا کر 1500 ڈالر کر دی گئی ۔
غیر ملکیوں اور سیاحوں کے لئے الائونسز بڑھا کر 800 ڈالر کئے جارہے ہیں۔ دیگر سامان لیپ ٹاپ،کپڑے،جوتے اور کھانے پینے سمیت دیگر استعمال کی اشیاء ڈیوٹی فری ہوں گی۔کسٹم کے حوالے سے نئے بیگیج رولز متعارف کرائے جارہے ہیں جن کے تحت پاکستان آنے والے تمام مسافروں کو ان کے ذاتی سامان لیپ ٹاپ پر ڈیوٹی نہیں ہو گی اس کے علاوہ تیس دن کے لئے باہر جانے والے مسافر کے واپس آنے پر وہ چار سو ڈالر تک کا سامان ڈیوٹی فری لاسکیں گے، ایک ماہ سے دو ماہ کے لئے جانے والے مسافروں کی وطن واپسی پر آٹھ سو ڈالر تک کا سامان ڈیوٹی فری ہوگا۔
اسی طرح ساٹھ دن سے زیادہ باہر جانے والے مسافروں کی وطن واپسی پر انہیں بارہ سو ڈالر تک کی مالیت کا سامان ڈیوٹی فری لانے کی اجازت ہو گی یہ نظام خطے میں سب سے زیادہ آسان ہو گا اب مسافروں کو کسی قسم کی چیکنگ کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم کے حکم پر قومی سی پی آر تحریک شروع کی جارہی ہے جس کی رجسٹریشن کا آغاز کر دیا گیا ہے ، ا س مہم کے تحت تربیت حاصل کرنے والوں کو وزیراعظم کی لائف سیور ٹیم میں شامل کر لیا جائے گا جو ایمرجنسی میں اپنے شہریوں کو مدد فراہم کر سکیں گے ۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم کے حکم پر عوام کو سہولیات کی فراہمی کی خاطر بنکنگ سیکٹر میں اصلاحات لائی جارہی ہیں جن پر سٹیٹ بینک کافی حد تک عمل کرچکا ہے ، سمال و میڈیم کمپنیاں اپنے اکائونٹ اب شناختی کارڈ اور بورڈ کی قرار داد کی بنیاد پر کھلوا سکیں گی ، اس کے لئے ایس ای سی پی کے پاس موجود ڈیٹا آن لائن استعمال کیا جائے گا جبکہ ان سے مزید کوئی دستاویزات نہیں مانگیں جائیں گی یہ کارپوریٹ اکائونٹ 24سے 48گھنٹوں میں کھل جائے گا ۔
انہوں نے بتایاکہ آئی ٹی کے شعبہ میں ڈیجیٹل فری لانسر کو اکائونٹ کھلوانے میں مشکلات کا سامنا تھا تاہم اب سٹیٹ بینک نے احکامات جاری کر دیئے ہیں کہ ایسے فرد کے قومی شناختی کارڈ پر درج پتے کو اس کا آفس ایڈریس قرار دیتے ہوئے اس کا اکائونٹ کھلوایا جائے تاکہ سافٹ ویئر سے متعلقہ برآمدات بنکنگ سیکٹر کے ذریعے ہو سکیں ،کیش لس معیشت کے لئے یہ ایک بڑا قدم ہو گا ۔ انہوں نے بتایا کہ جعلی چیک کی روک تھام کے لئے ایک نیا نظام وضع کیا جارہا ہے جس کے تحت چیک دینے والا اور چیک لینے والا سٹیٹ بینک سے آن لائن معلومات لے سکے گا اور مطلوبہ رقم نہ ہونے پر وہ چیک لینے سے انکار کر سکتا ہے ، اس مسئلے کا زیادہ سامنا تارکین وطن کو رہاہے اب وہ آن لائن بینک ٹرانسفر سے پیسے دے سکیں گے ۔
انہوں نے بتایا کہ اگر کسی صارف کا ایک بینک میں اکائونٹ ہو اور وہ دوسرے بینک میں اکائونٹ کھلوانا چاہئے تو اسے وہی دستاویزات دوبارہ جمع کروانی پڑتی تھیں اب سٹیٹ بینک مرکزی کیو آئی سی ڈیٹا بیس سسٹم بنارہاہے جس سے ایک بینک میں صارف کے موجود دستاویزات پر دوسرے بینک میں اکائونٹ کھل سکے گا ۔
انہوں نے بتایا کہ بیرون ملک جانے والے محنت کش طبقہ کو سہولت کی خاطر ڈائریکٹوریٹ آف پروٹیکٹر کو عید کے بعد مکمل ڈیجیٹلائز کیا جارہاہے اس پر 90 فیصد کام ہو چکاہے اس عمل سے باہر ملازمت کے لئے جانے والے محنت کش طبقہ کو پروٹیکٹر آفس کے باہر لائنوں میں لگنے سے نجات ملے گی اور وہ پروٹیکٹر کے لئے آن لائن درخواست اور فیس جمع کراسکیں گے جبکہ انہیں الیکٹرانک پروٹیکٹر کی سٹمپ کے ساتھ پروٹیکٹر آن لائن ملے گا جبکہ ایف آئی اے کے پاس اس کی اطلاعات ہوں گی جو اس کی تصدیق کر سکیں گے
۔ انہوں نے کہاکہ یہ ایک انقلابی قدم ہے تارکین وطن بڑی مقدار میں ترسیلات زر کا ذریعہ ہیں۔سلمان صوفی نے بتایا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر سوشل ویلفیئر سکیم شروع کی جارہی ہے اور اس حوالے سے ایک ایپ لانچ کی جارہی ہے ، جس میں منٹل ہیلتھ کا شکار شہریوں کو حکومت سے متعلق یا کسی ذاتی مسئلے پر معاونت کے لئے مفت سائیکاٹرسٹ اور سائیکالوجسٹ میسر آسکیں گے جبکہ انہیں مطلوبہ آلات بھی مفت فراہم کئے جائیں گے تاکہ ایسے لوگ معمول کی زندگی گزار سکیں۔
انہوں نے بتایا کہ خواتین کے خلاف تشدد کے انسداد کے لئے پنجاب اور سندھ میں مراکز قائم کئے جارہے ہیں ، پنجاب میں موجودہ وزیراعظم شہبازشریف نے وزارت اعلیٰ کے د ور میں ایک مرکز قائم کیا تھا جبکہ اب 3مزید مراکز قائم کئے جائیں گے جبکہ وزیراعلیٰ سندھ نے بے نظیر بھٹو کے یوم شہادت پر سندھ میں اس مرکز کے قیام کا فیصلہ کیا ہے اور انہوں نے اس کے لئے فنڈز بھی مختص کر دیئے ہیں جس کے لئے ہم شکر گزار ہیں ۔
انہوں نے بتایا کہ ”ویمن آن ویلز”سکیم شروع کی جارہی ہے جس کے تحت ملک بھر میں پولیو ورکرز ، خواتین اساتذہ ، بنیادی مرکز صحت میں کام کرنے والی خواتین ، طالبات اور انٹرپرینیور سے وابستہ خواتین کو سبسڈائز نرخوں پر سکوٹیز مہیا کی جائیں گی جبکہ انہیں مفت ڈرائیونگ بھی سکھائی جائے گی۔ اس سے خواتین کے سفر میں حائل مشکلات کا خاتمہ ہو سکے گا اور وہ قومی ترقی میں اپنا بھرپور کرار ادا کر سکیں گی۔ سلمان صوفی نے کہاکہ خواجہ سراء کے ساتھ زیادتی اور تشدد کے سدباب کے لئے قومی سطح پر ہاٹ لائن لانچ کی جارہی ہے جبکہ اے آئی جی جینڈر کرائم کی آسامیاں تخلیق کی جارہی ہیں جو اس کی مانیٹرنگ کریں گے اور وزیراعظم آفس کو ہر ماہ اس کی رپورٹ دیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ بہاؤ الدین ذکریا ٹرین میں خاتون کے ساتھ زیادتی جیسے واقعات کی روک تھام کے لئے عید کے بعد” سہیلی ایپ ”متعارف کرائی جارہی ہے ، کسی بھی خطرہ کی صورت میں بوگی میں ایس او ایس بٹن موجود ہو گا جسے دبانے پر ٹرین رک جائے گی ، اس کے علاوہ جرائم پیشہ ماضی کا ٹریک ریکارڈ رکھنے والا شخص ریزرویشن کے ساتھ ہی نگرانی میں آجائے گا ۔ اینیمل ویلفیئر کے لئے قانون میں ترمیم لائی جارہی ہے ، اسلام آباد کی سطح پر اس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے جس کے تحت وفاقی دارالحکومت میں جانوروں کی لائف ٹیسٹنگ پر مکمل پابندی ہو گی ،وٹرنری کالجوں اور دیگر جگہوں پر اس کی لائف ٹیسٹنگ نہیں ہو سکے گی ، پالتو جانوروں پر تشدد سے آگاہی کے لئے ہیلپ لائن قائم کی جارہی ہے ایسا فعل کرنے پر 5سے 15ہزار روپے تک جرمانہ اور قید کی سزا دی جاسکے گی جبکہ پٹ مارکیٹ کو ریگولر کیا جائے گا اور ان کے لئے ایس او پیز بنائے جائیں گے جبکہ قومی سطح پر قانون میں ترمیم جلد قومی اسمبلی میں پیش کر دی جائے گی ۔
صوبوں سے التماس ہے کہ وہ اسے اپنائیں ۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کی جانب سے پی ٹی اے کو سخت احکامات جاری کئے گئے ہیں کہ کوئی بھی غیر متعلقہ میسجز صارف کی جانب سے فوری روکنے کی سہولت اسے فراہم کی جائے جبکہ کمپنیوں کا ڈیٹا جو صارف کی مرضی کے بغیر دوسری کمپنی کو دیا جاتا ہے اب یکم جولائی سے کمپنیاں مکمل پابند ہوں گی کہ وہ صارف کی مرضی کے بغیر اس کا ڈیٹا کسی کو نہ دیں اس پر پی ٹی اے کی جانب سے انہیں جرمانہ کیا جاسکے گا ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پبلک پالیسی ماہرین کا ایک پینل عوام کو پالیسی سازی میں شامل کرنے کے لئے ان کی آراء پر غور کر تا ہے انہوں نے کہاکہ وزیراعظم سٹیزن پورٹل بند نہیں کیا گیا اس پر موصول ہونے والی شکایات کا سد باب کیا جارہاہے ۔ انہوں نے کہا کہ مائیکروفنانس سے متعلق تنظیمیں قرض دے کر صارفین کو بلیک میل کرتی ہیں ،سٹیٹ بینک نے ان کے لئے لازمی قرار دیا ہے کہ وہ صارف کو عام زبان میں تمام شرائط سے آگاہ کریں،ایک دو ماہ میں اس سے بہتری آئیگی۔
انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کو ملک کی ترقی میں کردار ادا کرنے کے لئے انہیں مفت سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ کی ٹریننگ دی جائے گی ۔ نوجوانوں کوبامعنی کردار دینا چاہتے ہیں ۔