لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے وزیراعلیٰ پنجاب کے الیکشن کے خلاف تحریک انصاف کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ منحرف ارکان کے 25 ووٹ نکال کر دوبارہ گنتی کی جائے جب کہ جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے فیصلےکے کچھ نکات سے اختلاف کرتے ہوئے حمزہ شہباز کی کامیابی کو کالعدم قرار دیا۔
جسٹس صداقت علی خان کی سربراہی میں5 رکنی لارجربینچ نے تحریک انصاف کی درخواستوں پر سماعت کی، لارجر بینچ میں جسٹس صداقت علی خان کے علاوہ جسٹس شہرام سرور چوہدری، جسٹس ساجد محمود سیٹھی، جسٹس طارق سلیم شیخ اورجسٹس شاہد جمیل خان شامل تھے۔
جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے 4 ججز کے فیصلےکے کچھ نکات سے اختلاف کیا اور تحریری حکم نامے میں اختلافی نوٹ لکھا۔
جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے اختلافی نوٹ میں میڈیا کی رپورٹنگ کی تعریف کی، ان کا کہنا تھا کہ میڈیا نے پروفیشنل رپورٹنگ کی ۔ کچھ وی لاگرز نے کیس کو اسکینڈ لائز کیا، پیمرا اور ایف آئی اے اسکینڈلائز کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے۔
جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے اختلافی نوٹ میں حمزہ شہباز کی کامیابی کو کالعدم قراردیا اور عثمان بزدار کو بحال کرنےکا نوٹ بھی لکھا۔