پی سی بی  نے کھلاڑیوں کے نئے سنٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کر دیا

پی سی بی  نے کھلاڑیوں کے نئے سنٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کر دیا

راولپنڈی: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)  نے قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کے لیے ایک سال کے نئے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کردیا،   اطلاق یکم جولائی سے ہوگا۔

راو لپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیف سلیکٹر پی سی بی محمد وسیم نے کھلاڑیوں کے نئے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ریڈ اور وائٹ بال کٹیگریز میں مجموعی طور پر 33 کھلاڑی شامل کئے گئے ہیں۔ کپتان بابر اعظم سمیت 5 کھلاڑیوں کوریڈ اوروائٹ بال دونوں فارمیٹ کے کنٹریکٹ مل گئے۔

پی سی بی کے چیف سلیکٹر محمد وسیم نے بتایا  کہ 10 کھلاڑیوں کو صرف وائٹ بال کا کنٹریکٹ ملا جب کہ 11 کھلاڑیوں کو صرف ریڈ بال کا کنٹریکٹ دیا گیا ہے جبکہ ڈومیسٹک کرکٹ کے سات کھلاڑیوں کو سنٹرل کنٹریکٹ میں جگہ دی ہے۔

قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کے ساتھ حسن علی، امام الحق، محمد رضوان اور شاہین شاہ آفریدی کو ریڈ اور وائٹ بال دونوں کنٹریکٹس میں رکھا گیا ہے۔

ریڈ بال کنٹریکٹ حاصل کرنے والے  کھلاڑیوں میں سے اظہر علی کو کیٹیگری اے میں ترقی دی گئی ہے۔ عبداللہ شفیق، نسیم شاہ کو پہلی بار کیٹیگری سی میں رکھا گیا ہے اور سعود شکیل کو ڈی کیٹیگری میں رکھا گیا ہے۔

فواد عالم اور نعمان علی کو بالترتیب بی اور سی میں برقرار رکھا گیا ہے جبکہ عابد علی، سرفراز احمد، شان مسعود اور یاسر شاہ کو کیٹیگری ڈی کے کنٹریکٹس دیے گئے ہیں۔

فخر زمان اور شاداب خان جو 2021-22 میں کیٹیگری بی میں تھے، ان کو کیٹیگری اے کے کنٹریکٹس دیئے گئے ہیں جبکہ حارث رؤف کو کیٹیگری بی میں ترقی دی گئی ہے۔ محمد نواز کو کیٹیگری سی میں برقرار رکھا گیا ہے۔

شاہنواز دہانی اور عثمان قادر کو ایمرجنگ سے ڈی کیٹیگری میں ترقی دی گئی ہے جہاں ان کے ساتھ آصف علی، حیدر علی، خوشدل شاہ، محمد وسیم جونیئر اور زاہد محمود شامل ہیں۔

ایمرجنگ کیٹیگری میں، پی سی بی نے اپنی حکمت عملی کے تحت آنے والے ڈومیسٹک پرفارمرز کی حوصلہ افزائی، ترقی اور حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کھلاڑیوں کی تعداد تین سے بڑھا کر سات کردی ہے۔ ایمرجنگ کیٹیگری میں شامل کھلاڑیوں میں  علی عثمان، حسیب اللہ، کامران غلام، محمد حارث، محمد ہریرہ، قاسم اکرم اور سلمان علی آغا شامل ہیں۔

اس موقع پر چیف سلیکٹر محمد وسیم نے کہا کہ"میں ان تمام لوگوں کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں جنہوں نے 2022-23 کے سیزن کے لیے سنٹرل کنٹریکٹ حاصل کیے ہیں، خاص طور پر ہمارے چار نوجوان کھلاڑیوں کو جنہوں نے پہلی بار ریڈ بال کنٹریکٹ حاصل کیے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کچھ کھلاڑی مایوس  ہوں گے جو معاہدے سے محروم رہے ہیں، لیکن میں اس بات کا اعادہ کرنا چاہتا ہوں کہ ہم خود کو ان 33 کھلاڑیوں تک محدود  نہیں کر رہے ہیں۔ ضرورت پڑنے پر فہرست میں  جگہ نہ بننے والے کھلاڑیوں کو بھی شامل کیا جائے گا۔ انکا کہنا تھا کہ ایمرجنگ کرکٹرز کی کیٹیگری کو بھی تین سے بڑھا کر سات کر دیا ہے کیونکہ ہمارے لیے یہ بہت ضروری ہے کہ ہم ان کرکٹرز کو تیار کریں جو ٹاپ لیول تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور ان کھلاڑیوں کو مراعات دیں جنہوں نے ہمارے ڈومیسٹک ٹورنامنٹس میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ 

مصنف کے بارے میں