چاغی: ایران کے شہر زاہدان میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے بعد پاکستان نے اپنی سرحد غیرمعینہ مدت تک کے لیے بند کر دی۔
ڈپٹی کمشنر چاغی شیر زمان کے مطابق ایرانی انتظامیہ نے تفتان سرحد پر موجود انتظامیہ اور ایف آئی اے کو سرحد کی بندش کے فیصلے سے متعلق تحریری کی بجائے زبانی طور پر آگاہ کیا جس سے ایرانی ایمگریشن کی بندش کے باعث ایران جانے کے خواہش مند افراد سرحد پر پھنس گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران سے پاکستان آنے والے افراد کو مکمل اسکریننگ اور این سی او سی کی تمام ایس او پیز کے کے بعد آمدکی اجازت دی جا رہی ہے۔
دوسری جانب پاک ایران سرحد بند ہونے سے دوطرفہ سفری سرگرمیاں محدود ہوگئی ہیں۔ پاکستانی حکام نے ایران سے پاکستان داخل ہونے والے افراد کے ہمراہ 24 گھنٹے قبل کورونا وائرس کے پی سی آر ٹیسٹ رپورٹ کا ہونا لازمی قرار دیدی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے کورونا وائرس کیسز میں کمی کے پیش نظر پاکستان اور ایران نے سفری پابندیاں ختم کر دی تھیں جبکہ دونوں ممالک کے درمیان کورونا ویکسینیشن کروانے والے مسافر اور طالبعلم پاکستان اور ایران کے سفر کے اہل تھے۔
اس سے قبل وفاقی حکومت کے احکامات کی روشنی میں پاک ایران ایف آئی اے امیگریشن گیٹ جو 28 اپریل سے عالمی وبا کی تیسری لہر کی وجہ سے تجارتی مسافر اور طالب علم کے لیے بند کیا گیا تھا جسے 23 جون کو کھولا گیا تھا۔