نئی دہلی: بھارتی پولیس نے مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر بچوں سے زیادتی کے فروغ کا الزام عائد کرتے ہوئے درجنوں مقدمات درج کرادیئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نئی دہلی پولیس نے ٹوئٹر کے خلاف ایک مقدمہ دائر کیا ہے جس میں مائیکرو بلاگنگ سائٹ پر چائلڈ پورنوگرافی کے فروغ کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
نئی دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ ٹوئٹر پر بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا کافی مواد موجود ہے جو غیر اخلاقی اور غیر قانونی ہے اس لیے ٹوئٹر کے بھارت میں سربراہ کیخلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
دوسری جانب ٹوئٹر نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہماری پالیسی میں چائلڈ پورنو گرافی پر زیرو ٹالرینس ہے اور کسی بھی صورت میں اس کو فروغ نہیں ہونے دیا جاتا۔
بھارتی پولیس نے ٹوئٹر کے سربراہ پر ملک کا ایسا نقشہ شائع کرنے پر مقدمہ درج کیا تھا جس میں کشمیر کو بھارت کا حصہ نہیں دکھایا گیا تھا۔ بی جے پی کے رہنما کی درخواست پر بھارتی پولیس نے ٹوئٹر کے مقامی دفتر پر بھی چھاپ مارا تھا تاہم وبا کے دنوں میں ورک فرام ہوم کی وجہ سے وہاں کوئی موجود نہیں تھا۔
واضح رہے کہ بھارت میں کورونا وبا کے دوران حکومتی نااہلی کو بے نقاب کرنے پر مودی سرکار نے ناراضگی کا اظہار کیا تھا جب کہ ایک مسلم معمر شخص کے ساتھ مار پیٹ اور داڑھی مونڈھنے کے واقعے کی ویڈیو شیئر ہونے پر بی جے پی نے الٹا ٹوئٹر پر مقدمہ درج کردیا تھا۔