توہین مذہب کی آڑ میں بینک مینجر کو قتل کرنیوالے مجرم کو سزائے موت کی سزا

توہین مذہب کی آڑ میں بینک مینجر کو قتل کرنیوالے مجرم کو سزائے موت کی سزا
کیپشن: توہین مذہب کی آڑ میں بینک مینجر کو قتل کرنیوالے مجرم کو سزائے موت کی سزا
سورس: فائل فوٹو

خوشاب: مقامی عدالت نے توہین مذہب کے نام پر کئے گئے قتل کا فیصلہ سناتے ہوئے مجرم کو دو بار سزائے موت اور بارہ سال قید کی سزا سنادی ہے۔ 

خوشاب کی انسداددہشتگردی کی عدالت نے توہین مذہب کا الزام لگا کربینک منیجر کو قتل کرنے والے سیکیورٹی گارڈ کو دو بار سزائے موت اور بارہ سال قید کی سزا سنادی ہے۔

انسداد دہشتگردی عدالت کے جج نے اپنے فیصلے میں کہا کہ جرم ثابت ہونے پر ملزم کو ساڑھے11لاکھ روپے جرمانے عائد کیا جاتا ہے، جرمانے کی عدم ادائیگی پر مزید دو سال جیل میں گزارنا ہونگے۔ 

خیال رہے گذشتہ سال نومبر میں یہ واقعہ پیش آیا تھا اور پولیس کے مطابق خوشاب کی تحصیل قائد آباد میں واقع نیشنل بینک آف پاکستان کی برانچ کے منیجر ملک عمران حنیف کو سیکیورٹی گارڈ نے رائفل سے فائرنگ کرکے زخمی کردیا تھا۔

زخمی مینجر کو فوری طور پر مقامی ہسپتال منتقل کیا گیا،زخمی بینک منیجر کو تشویش ناک حالت میں لاہور منتقل کیا گیا جہاں وہ سروسز ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

واقعے کے بعد گرفتار سیکیورٹی گارڈ کا کہنا تھا کہ اس نے ملک عمران حنیف کو توہین رسالت پر قتل کیا ہے۔