اسلام آباد: مہنگائی سے ستائے عوام کیلئے خوشخبری ہے کہ حکومت کی جانب سے انھیں تھوڑا سا ریلیف دیتے ہوئے بجلی کی قیمت کم کر دی گئی ہے۔
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ماہ مئی کی فیول ایڈجسٹمنٹ سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔ بجلی کی قیمت میں اٹھائیس پیسے کمی کی منظوری دیدی گئی ہے۔
سماعت کے دوران نیپرا حکام نے مہنگے پاور پلانٹس سے ہونے والی پیداوار کے بارے میں پوچھا کہ نیشنل پاور کنسٹرکشن کارپوریشن بتائے کہ گزشتہ ماہ مئی میں ڈیزل اور فرنس آئل سے بحلی کیوں پیدا کی؟
اس سوال کا جواب دیتے ہوئے نیشنل پاور کنسٹرکشن کارپوریشن (این پی سی سی) حکام کا کہنا تھا کہ زشتہ ماہ مئی میں یومیہ 140 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی کمی کا سامنا رہا۔ ایل این جی دستیابی کم ہونے کی وجہ سے یہ مشکل فیصلہ لیا گیا۔
چیئرمین نیپرا کا سماعت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سستے پلانٹس اور ناقص نظام کو اپنی استعداد کار سے کم چلانے پر پیداواری لاگت میں اضافہ ہوا۔ نظام میں موجود تمام نقائص کو دور کرنا حکام کی ذمہ داری ہے، آپ کی غفلت کی وجہ سے پاکستانی شہری کیوں متاثر ہوں؟
این ٹی ڈی سی حکام نے اس کا جواب دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ عالمی وبا کورونا وائرس کے سبب نظام میں موجود نقائص کو دور کرنے میں تاخیر پیش آئی۔
اس پر چیئرمین نیپرا نے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا جواب غیر تسلی بخش ہے، کورونا صورتحال میں گزشتہ کافی عرصے سے کمی واقع ہو چکی ہے۔
بعد ازاں نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کی قیمت 28 پیسے کم کرنے کی منظوری دیدی۔
بجلی کی قیمت میں کمی سے شہریوں کو آئندہ ماہ جولائی کے بلوں میں 3 ارب 60 کروڑ روپے کا ریلیف ملے گا۔ تاہم اس فیصلے کا اطلاق کے الیکٹرک اور لائف لائن صارفین پر نہیں ہوگا۔