اسلام آباد: وزارت برائے انفارمیشن اینڈ ٹیلی کام اور نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ نے پیغام رسانی کیلئے سماجی رابطوں کی مشہور ویب سائٹ واٹس ایپ کے متبادل کے طور پر مقامی طور پر تیار کی گئی ایک ایپلیکیشن جلد متعارف کرانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ایپ کا آزمائش طور پر تجربہ انتہائی کامیاب رہا، اسے آئندہ چند دنوں میں متعارف کرا دیا جائے گا۔
سرکاری حکام نے بتایا ہے کہ اس ایپلی کیشن کو ڈیجیٹل پلیٹ فارم وزارت انفارمیشن اینڈ ٹیلی کام اور این آئی ٹی بی کے تعاون اشتراک سے تیار کیا گیا ہے، یہ ایپ مواصلات کی دنیا میں اہم سنگِ میل ثابت ہو سکتی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ اس ایپ کو انٹرنیٹ سے منسلک کرکے اہم دستاویزات، ویڈیوز، آڈیو، تصاویر اور میسجز، کا محفوظ طریقے سے تبادلہ کیا جا سکے گا، اہم بات یہ ہے کہ اس انتہائی اہم ایپ کا ڈیٹا سرور پاکستان میں ہی ہوگا۔
حکومت کی جانب سے اس ایپ کے بارے میں زیادہ تفصیلات تو نہیں دی گئیں لیکن یہ ضرور ہے کہ اس کیلئے واٹس ایپ کی طرز کی ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے، خبریں ہیں کہ اسے سرکاری سطح پر اس کے متبادل کے طور پر متعارف کرایا جائے گا۔
ابتدائی طور پر سرکاری ملازمین ہی دستاویزات کے تبادلے اور پیغام رسانی کیلئے یہ ایپ ن استعمال کریں گے، تاہم بعد ازاں عام شہری بھی اس ایپ سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔
نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (این آئی ٹی بی) کے مطابق پاکستانی ماہرین نے سائبر حملوں سے محفوظ رہنے کے لیے مقامی سطح پر ’بیپ پاکستان‘ نامی موبائل اپیلیکیشن تیار کی ہے۔