اسلام آباد: وزارت برائے انفارمیشن اینڈ ٹیلی کام اور نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ نے پیغام رسانی کیلئے سماجی رابطوں کی مشہور ویب سائٹ واٹس ایپ کے متبادل کے طور پر مقامی طور پر تیار کی گئی ایک ایپلیکیشن جلد متعارف کرانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ایپ کا آزمائش طور پر تجربہ انتہائی کامیاب رہا، اسے آئندہ چند دنوں میں متعارف کرا دیا جائے گا۔
سرکاری حکام نے بتایا ہے کہ اس ایپلی کیشن کو ڈیجیٹل پلیٹ فارم وزارت انفارمیشن اینڈ ٹیلی کام اور این آئی ٹی بی کے تعاون اشتراک سے تیار کیا گیا ہے، یہ ایپ مواصلات کی دنیا میں اہم سنگِ میل ثابت ہو سکتی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ اس ایپ کو انٹرنیٹ سے منسلک کرکے اہم دستاویزات، ویڈیوز، آڈیو، تصاویر اور میسجز، کا محفوظ طریقے سے تبادلہ کیا جا سکے گا، اہم بات یہ ہے کہ اس انتہائی اہم ایپ کا ڈیٹا سرور پاکستان میں ہی ہوگا۔
تاریخ میں پہلی بار سرکاری ملازمین کو بہتر،مؤثراور محفوظ ترین مواصلاتی سہولت فراہم کرنے کیلئے "بیپ پاکستان"سرکاری سطح پر متعارف ہوگا. ڈیجیٹل پلیٹفارم این آئی ٹی بی نے وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلیکام کے زیرِ اہتمام تیار کیا ہے جو مواصلات کی دنیا میں اہم سنگِ میل ثابت ہوگا۔ pic.twitter.com/sM7CBCEKcz
— National Information Technology Board (@NationalITBoard) June 28, 2021
حکومت کی جانب سے اس ایپ کے بارے میں زیادہ تفصیلات تو نہیں دی گئیں لیکن یہ ضرور ہے کہ اس کیلئے واٹس ایپ کی طرز کی ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے، خبریں ہیں کہ اسے سرکاری سطح پر اس کے متبادل کے طور پر متعارف کرایا جائے گا۔
ابتدائی طور پر سرکاری ملازمین ہی دستاویزات کے تبادلے اور پیغام رسانی کیلئے یہ ایپ ن استعمال کریں گے، تاہم بعد ازاں عام شہری بھی اس ایپ سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔
نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (این آئی ٹی بی) کے مطابق پاکستانی ماہرین نے سائبر حملوں سے محفوظ رہنے کے لیے مقامی سطح پر ’بیپ پاکستان‘ نامی موبائل اپیلیکیشن تیار کی ہے۔