اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا ہےکہ قرض معافی سے واپس ملنے والی رقم سے ڈیم تعمیر کر رہے ہیں اور ملک میں فوری طور پر 2 ڈیمز کی تعمیر پر اتفاق ہو گیا ہے۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے قرضہ معافی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے بتایا کہ گزشتہ روز ان کی ڈیمز کےماہرین اور مختلف اسٹیک ہولڈرز سے جو میٹنگ ہوئی تھی اس کے بعد ملک میں فوری طور پر دو ڈیمز کی تعمیر پر اتفاق رائے ہوگیا ہے۔ جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ہمارے ریکارڈ کے مطابق قرض معافی سے 54 ارب کی جو رقم ریکور ہو رہی ہے اس سے ہم ان ڈیموں کی تعمیر کریں گے۔
مزیدپڑھیں: ریحام خان سے ایک بار اس کے بعد کوئی ملاقات نہیں ہوئی، شہباز شریف
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بینک والے تو یہ پیسہ بھول چکے تھے اور چند کمپنیوں نے 75 فیصد رقم کی واپسی پر آمادگی ظاہر کی ہے جو رقم دینا نہیں چاہتے ان کے کیسز بینک عدالتوں کو بھجوائیں گے اور تمام کمپنیوں، متعلقہ افراد کی جائیدادیں ان کیسز سے منسلک کریں گے۔
جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ بینکنگ کورٹ کے فیصلے تک معاف کرائی گئی رقم عدالت میں جمع کرانا ہو گی۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 4 جولائی تک ملتوی کردی۔
یہ بھی پڑھیں: نثار کو الیکشن کیلئے ’جیپ‘ کا انتخابی نشان الاٹ کر دیا گیا
چیف جسٹس نے گزشتہ روز ڈیمز کے ماہرین کے ساتھ اہم اجلاس کیا تھا جس میں ملک میں ڈیموں کی تعمیر پر بات چیت کی گئی تھی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں