سرینگر: مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو اور دیگر پابندیوں کے باوجود لوگوں نے جمعہ کو زبردست بھارت مخالف مظاہرے کئے جبکہ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس سے متعدد افراد زخمی ہو گئے ۔
مظاہروں کی کال متحدہ حریت قیادت اور متحدہ جہاد کونسل نے پوری وادی کشمیرمیں بھارتی پولیس اور فوجیوں کی طرف سے حریت رہنماؤں ،کارکنوں اورنوجوانوں کے خلاف غیر قانونی اور جبری کریک ڈاؤن اور گرفتاریوں کی تازہ لہر کے خلاف احتجاج کیلئے دی تھی ۔
مظاہروں کامقصد امریکی انتظامیہ کی طرف سے بھارتی حکومت کو خوش کرنے کیلئے حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین کو بلا جواز طورپردہشت گرد قرار دینے کے اقدام کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرانا بھی تھا ۔قابض انتظامیہ نے سرینگر اور دیگر علاقوں میں لوگوں کو احتجاجی مظاہرے کرنے سے روکنے کیلئے کرفیو اور دیگر پابندیاں عائد کردیں۔ جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کی اجازت نہیں دی گئی ۔
کرفیو اور بڑی تعداد میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی تعیناتی کے باوجود لوگ سرینگر ، بڈگام ، گاندربل ، اسلام آباد، شوپیاں ، پلوامہ ، کولگام، بارہمولہ ، سوپور ، پٹن ، بانڈی پورہ ، کپواڑہ اور دیگر علاقوں میں سڑکوں پر نکل آئے ۔ مظاہروں کی قیادت حریت رہنماؤں آغاسیدحسن الموسوی الصفوی، نور محمد کلوال ، قاضی یاسر اور تحرک حریت ، عوامی مجلس عمل اور سالویشن موومنٹ کے رہنماء کررہے تھے ۔
مظاہرین نے آزادی اور پاکستان کے حق میں اور بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے بلند کئے ۔انہوں نے متعدد مقامات پر پاکستانی پرچم بھی لہرایا ۔ بھارتی پولیس نے متعدد علاقوں میں مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس سے کئی افراد زخمی ہو گئے۔ کشتواڑ قصبے میں سرکاری ہائی سکول کی دیواروں پر پاکستان کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے رقم کئے گئے ہیں۔
دریں اثنا بھارتی پولیس نے جموں وکشمیر پیپلز لیگ کے چیئرمین مختار احمد وازہ کو اسلام آباد قصبے میں انکی رہائشگاہ سے گرفتار کرکے ایک مقامی تھانے میں نظربند کر دیا۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے حریت رہنماؤں سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق، شبیر احمد شاہ، محمد اشرف صحرائی، راجہ معراج الدین کلوال، الطاف احمد شاہ، ایاز محمد اکبر اورظفر اکبر بٹ کو مظاہروں کی قیادت سے روکنے کیلئے گھر وں میں نظر بند یا زیر حراست رکھا ۔ انہیں نمازجمعہ بھی ادانہیں کر نے دی گئی۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارت کے بعض ذرائع ابلاغ کی طرف سے کشمیر اور کشمیریوں کے خلاف زہریلی پروپیگنڈہ مہم کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا فسطائی اور فرقہ پرست قوتوں کی ترجمانی کررہاہے جسے میڈیا کی دہشت گردی کے سوا کوئی اور نام نہیں دیاجاسکتا۔
کشمیر ٹریڈرز اینڈ مینو فیکچررز فیڈریشن نے بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں گڈز اینڈ سروسز ٹیکس کے نفاذ کے منصوبے کے خلاف کل مقبوضہ علاقے میں مکمل ہڑتال کی کال دی ہے۔
فیڈریشن کے صدر محمد یاسین خان نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت کے اس اقدام کا مقصد کشمیرکوبھارتی آئین کی دفعہ 370کے تحت حاصل خصوصی حیثیت کو ختم کرنا ہے۔