پیرس:فرانس کے دارالحکومت میں ایک شخص نے نماز پڑھ کر مسجد سے باہر نکلنے والے نمازیوں پر گاڑی چڑھانے کی کوشش کی تاہم خوش قسمتی سے حملے میں کوئی شخص ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق پیرس کے مضافاتی علاقے کریٹیل میں ایک کار سوار نے نمازیوں کو روندنے کی کوشش کی تاہم اس کی گاڑی مسجد کے باہر کھڑی کی گئی رکاوٹوں سے ٹکراگئی۔
اس نے کئی بار بیریئرز سے گاڑی ٹکرا کر راستہ بنانے کی کوشش کی لیکن ناکام رہنے پر وہ گاڑی میں بیٹھ کر جائے وقوعہ سے فرار ہوگیا تاہم پولیس نے پیچھا کرکے حملہ آور کو اس کے گھر سے گرفتار کرلیا۔پولیس نے بتایا کہ ملزم آرمینیائی نژاد ہے جس کی عمر 43 سال ہے، جب کہ حملے میں ایک بڑی گاڑی استعمال کی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق واقعے کے وقت حملہ آور نشے میں نہیں تھا اور اس کا کہنا ہے کہ وہ مسلمانوں سے بدلہ لینا چاہتا ہے۔
سیکیورٹی اہلکاروں نے ملزم کے گھر کی تلاشی لیتے ہوئے تحقیقات شروع کردی ہیں۔اپنے بیان میں پیرس کی جامع مسجد کے امام ابو بکر نے واقعے کو مجرمانہ حملہ اور اسلام و فوبیا کا شاخسانہ قرار دیا۔
مقامی میڈیا کے مطابق کار سوار ارمینیائی نژاد باشدہ ہے، اس کا کہنا ہے کہ وہ پیرس میں شدت پسند تنظیم داعش کی جانب سے کیے گئے حملوں کا بدلہ لینا چاہتا تھا۔گزشتہ چند مہینوں میں یورپ میں کئی بار مساجد کے باہر لوگوں پر گاڑی دوڑانے کے واقعات پیش آئے ہیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں