اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ عدالتوں کو آئین کی تشریح کااختیار ہےآئین دوبارہ لکھنے کا نہیں۔
قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے وزیر قانون کا کہنا تھا کہ کسی کو یہ حق نہیں دیا جاسکتاکہ گھر بیٹھ کر یا مجمع اکٹھا کرکے قتل کے فتوے دے، اسلام یا پاکستان کا قانون کسی بے گناہ کو قتل کرنے کی اجازت نہیں دیتا جو بھی فتوے دے اس سے آئینی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
وزیر قانون کا مزید کہنا تھا کہ ختم نبوت ﷺ کا عقیدہ ہمارے ایمان کا حصہ،آقائے دو جہاں ﷺ کیلئے ہماری جان بھی حاضر ہے۔
خیال رہے گزشنہ روز تحریک لبیک کے نائب امیر ظہیر الحسن شاہ کو چیف جسٹس کو قتل کی دھمکی دینے پر اوکاڑہ سے گرفتار کیا تھا۔
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کو قتل کی دھمکی دینے پر تحریک لبیک کے نائب امیر پیر ظہیرالحسن شاہ پر ایس ایچ او حماد حسین کی مدعیت میں مقدمہ تھانہ قلعہ گجر سنگھ میں درج کیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق مقدمے میں اعلیٰ عدلیہ کودھمکی،کار سرکار میں مداخلت اور قانونی فرائض میں رکاوٹ ڈالنے کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔