اسلام آباد: پاکستان ایئر پورٹس اتھارٹی بل 2023 قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ سے بھی منظور ہوگیا ہے۔مذکورہ بل کی منظوری کے بعد کمرشل اور آپریشنل معاملات، ایئر پورٹس اپ گریڈیشن، مینجمنٹ، کمرشل اور آپریشنل معاملات سول ایوی ایشن سے ایئر پورٹس اتھارٹی کے سپرد ہوجائیں گے۔
علاوہ ازیں ایئر نیوی گیشن سروسز، ایئر کرافٹ کنٹرولنگ اینڈ سرولنگ، انفارمیشن مینجمنٹ سروسز، فلائٹ آپریشن ، ایئرٹریفک کے شعبے ایئر پورٹ اتھارٹی کو منتقل ہوجائیں گے۔
ایکٹ کے تحت اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جائیگا۔اتھارٹی ایکٹ کے تحت کوئی بھی زمین لینے اور دینے کی مجاز ہوگی، اتھارٹی ایئرپورٹ پر مسافروں کو تمام بنیادی سہولیات فراہم کرنے کی پابند ہوگی جبکہ اتھارٹی مسافروں جہازوں کا تحفظ اورائیر پورٹ پر دیگر سہولیات فراہم کرے گی۔
ایکٹ کے تحت اتھارٹی ٹیکسز لیوی جمع کرنے، زمین لیز پر دینے یا خریدنے کی مجاز ہوگی۔ ایئر پورٹ اتھارٹی کا بورڈ 9 ممبران پر مشتمل ہوگا جبکہ سیکرٹری ایوی ایشن بورڈ کے چیئرمین ہوں گے۔
ایئر پورٹ اتھارٹی کی ایگزیکٹو کمیٹی 6 ممبران پر مشتمل ہوگی جبکہ ڈی جی ایئرپورٹ اتھارٹی ایگزیکٹو کمیٹی کے سربراہ ہوں گے اور اتھارٹی کے تین سنیئر افسران ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبرز ہوں گے۔