لاہور: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ فنانشل ٹائمز میں عمران خان کی فارن فنڈنگ کی سٹوری شائع ہو چکی ہے۔ فارن فنڈنگ سے ملنے والی رقم کے استعمال کا کوئی علم نہیں۔ عمران خان کو ہٹلر بننے نہیں دیا جائے گا۔عمران خان نے خوشحالی کے نام پر اپنے حواریوں کو نوازا۔ الیکشن کمیشن فارن فنڈنگ کا جلد فیصلہ سنائے۔
ان خیالات کاا ظہارانہوں نے ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔عمران خان نے فارن فنڈ نگ کی مد میں کروڑوں،اربوں روپے کا فراڈ کیا ہے۔ فارن فنڈنگ کے اکاؤنٹس چھپائے۔ دوسروں سے منی ٹریل مانگنے والا خود کیوں منی ٹریل دینے سے گھبرا رہا ہے۔عمران خان کو بھارت اور اسرائیل سے بھاری رقوم ملیں۔برطانوی حکومت سے ملنے والی رقوم عمران خان کی نہیں عوام کی تھیں۔عمران خان نے ان بیرونی طاقتوں سے فنڈنگ لی جو پاکستان کو کمزور کرنے کے خواہاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ڈیم کے نام پر اربوں روپے کا قوم سے فراڈ کیا۔ اوورسیز سے ڈیم کے نام پر کرورڑوں روپے لیے گئے ۔ لاتعداد اوورسیز پاکستانیوں نے سوال کیا ہے کہ ان کے عطیات کہاں ہیں ۔ ان کے خون پسینے کی کمائی سے ڈیم کیوں نہیں بنا۔ عمران خان نے بال ٹمپرنگ ، فنڈ ٹمپرنگ اور سیاسی ٹمپرنگ کی ۔2018ء کے انتخابی نتائج میں ٹمپرنگ کی جس کا خمیازہ عوام آج بھی بھگت رہے ہیں ، پی ٹی آئی معیشت کے بارے میں منفی پراپیگنڈا کر کے ملک کو کمزور کرنا چاہتی ہے ۔ عمران خان نے ببل اکانومی بنائی اپنے چارسالہ دور میں کالا دھن کرنے والوں کو ایمنسٹی سکیم دی ۔ پاکستان میں مصنوعی خوشحالی پیدا کر کے ایمپورٹ کا گیٹ کھول دیا ، اپنے دوستوں کو نوازنے کے لئے گاڑیاں امپورٹ کرنے کے پرمٹ دیئے ۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی کا جن عمران خان نے بوتل سے نکالا،ڈالراورروپے میں عدم توازن عمران خان کی منفی سیاست کی وجہ سے آیا۔ پی ٹی آئی دور کے آخری تین ماہ میں وزارت خزانہ نے ڈویلپمنٹ کے لئے آخری قسط جاری کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ انشاء اللہ چند ماہ میں معیشت کو مستحکم کر کے الیکشن کی طرف جائیں گے۔ ہم نے عمران خان کے گناہوں کا بوجھ اٹھایا ، اپنی سیاسی ساکھ کو دائو پر رکھ کر ریاست اور معیشت کو بچانے کا فیصلہ کیا۔ ضمنی انتخابات میں ہم زیادہ سیٹیں جیت سکتے تھے لیکن الیکشن سے چند ماہ پہلے ہمارے مشکل فیصلوں کی وجہ سے عوام نے اپنا ردعمل ظاہر کیا۔ ہم نے اپنی سیاسی ساکھ کو بچانے کے لیے قربانی دی ۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان ملک کو سری لنکا جیسے حالات سے دوچار کرنا چاہتے ہیں ۔ ہم نے ملک کو بچانے کے لئے اپنی سیاست داؤ پرلگا دی۔ پاکستان سری لنکا نہیں بن سکتا کیونکہ ملک میں محب وطن حکومت موجود ہے۔ عمران کی غلط پالیسیوں اور آئی ایم ایف کے معاہدے کی وجہ سے آج ملک میں مہنگائی ہے۔ عمران خان اپنے غلط معاشی فیصلوں کی وجہ سے پاکستانی معیشت کے نٹ بولٹ کھول کر چلے گئے جبکہ ہم معیشت کے نٹ بولٹ دوبارہ کس رہے ہیں۔ اگلے چار سے چھ ماہ اندر ملکی معیشت میں استحکام آ جائے گا۔ آئی ایم ایف کی قسط ملنے کے بعد روپے کی قدر مستحکم ہو جائے گی ۔ ڈالرخرید کر منافع کمانے والوں کے ہوش ٹھکانے آجائیں گے،ملک کو عمران خان کے انتشار کی نہیں استحکام کی ضرورت ہے ۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ تاثر ہے کہ الیکشن کمیشن عمران خان کی دھمکیوں سے ڈرتا ہے جس کی وجہ سے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ ابھی تک نہیں دے رہا ، ہمارا مطالبہ ہے کہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ جلد سنایا جائے۔ عام انتخابات کسی کی خواہش پر نہیں آئین کے مطابق مقررہ مدت پر ہوں گے ۔ عام انتخابات مردم شماری کی بنیاد پر کروانا چاہتے ہیں ، عمران خان مسٹر کلین نہیں مسٹر کرپشن ہے ، کرپشن کے جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگانے پرمیں ان کے خلاف مقدمہ کرنے جا رہا ہوں ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان نے ملک میں سیاسی تماشا لگایا ہوا جس کی وجہ سے عدم استحکام اور بے یقینی کی صورتحا ل ہے اور قوم یہ سب کچھ دیکھ رہی ہے ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پنجاب میں حمزہ شہباز کو حلف اٹھانے کے لئے بڑے پاپڑ بیلنا پڑے جبکہ پرویز الہی راتوں رات حلف لے لیتے ہیں فرق تو صاف ظاہر ہے ۔ پی ٹی آئی سوشل میڈیا پر میرے خلاف پراپیگنڈا کر رہی ہے کہ دسمبر 1996ء میں بل گیٹس نے پاکستان میں سافٹ ویئر یونیورسٹی بنانے کی تجویز دی جسے میں نے منظور نہیں ہونے دیا ۔ 1996ء میں نواز شریف اپوزیشن لیڈر اور میں اپوزیشن کا ایم این اے تھا ۔ انہوں نے عمران خان سے کہا کہ جھوٹ کی بھی کوئی حد ہوتی ہے ، سوشل میڈیا پر پراپیگنڈا کرنے والوں کو تاریخ کا بھی علم سکھاؤ ۔