ٹورنٹو: سکھز فار جسٹس نامی تنظیم کے روحِ رواں بیرسٹر گُرپت ونت سنگھ پَنوں اور کونسل آف خالصتان کے صدر ڈاکٹر بخشیش سنگھ سندھو نے کینیڈا بھر میں 18 ستمبر کو ریفرنڈم برائے خالصتان کرانے کا اعلان کرتے ہوئے خالصتان کا باقاعدہ نقشہ جاری کردیا ہے ۔ مقامی بینکوئٹ ہال پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سکھ رہنماؤں نے بتایا کہ پنجاب ریفرنڈم کمیشن کے زیر انتظام ہونے والے اِس ریفرنڈم میں حصہ لینے والوں سے صرف ایک سادہ سوال پوچھا جاتا ہے کہ آپ کی رائے میں کیا بھارت کے زیرِانتظام پنجاب کو علیحدہ ملک ہونا چاہئیے یا نہیں ۔
پہلے مرحلے میں 31 اکتوبر 2021 سے لندن ( برطانیہ ) ، جنیوا ( سوئٹزرلینڈ ) اور اٹلی میں سکھ کمیونٹی کا ریفرنڈم کرایا گیا جس میں اِن ممالک میں مقیم بھارتی نژاد چار لاکھ سے زائد سکھوں نے ریفرنڈم میں حصہ لیا ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ برطانیہ میں ہمارے اظہار رائے کے اس جمہوری حق کا احترام کیا گیا۔اٹلی میں ریفرنڈم کے موقع پر بھارتی حکومت نے ہمارے لئے کافی مشکلات کھڑی کیں لیکن وہاں بسنے والے سکھوں نے بڑی تعداد میں ریفرنڈم میں حصہ لیا ۔
سکھ رہنما گُرپت ونت پَنوں نے کہا کہ ہمیں کینیڈین اتھارٹیز کی جانب سے کسی قسم کی رکاوٹ کھڑے کئے جانے کا کوئی اندیشہ نہیں بلکہ ہم اُمید رکھتے ہیں کہ اظہار رائے کی آزادی اور حقِ خودارادیت کے حوالے سے بہترین ریکارڈ کے حامل ملک کینیڈا اور اِن کی قیادت ہماری بھرپور سپورٹ کرے گی ، ریفرنڈم میں جتنی زیادہ تعداد میں سکھ کمیونٹی حصہ لے گی اتنے ہی موثر انداز میں کینیڈین پارلیمنٹ میں موجود سکھ اراکین پارلیمنٹ بھی ہمارے حق میں آواز اُٹھا سکیں گے ۔ریفرنڈم کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کینیڈا کے تمام بڑے شہروں ٹورنٹو ، مانٹریال ، اٹاوہ ، ایڈمنٹن ، کیلگری اور وینکور میں ریفرنڈم منعقد کیا جائے گا ۔
رواں سال 18 ستمبر کو ٹورانٹو میں ہونے والے ریفرنڈم سنٹر کو عظیم سکھ فریڈم فائٹر ہرجندر سنگھ پاہڑہ کے نام سے منسوب کیا گیا ہے سکھز فار جسٹس ، کونسل آف خالصتان کی ویب سائٹس اور مقامی و عالمی میڈیا کے تعاون سے وقفے وقفے سے مزید تفصیلات جاری کی جاتی رہیں گی ۔سکھ رہنماؤں نے کہا کہ بھارتی حکومت یہ بے بنیاد پروپیگنڈہ کرتی ہے کہ بہت کم تعداد میں سکھ بھارت سے علیحدگی چاہتے ہیں ہمارا بھارتی حکمرانوں کو کھُلا چیلنج ہے کہ آپ محض ایک ماہ کا وقت طے کر کے بھارتی پنجاب میں دنیا کے کسی بھی آزاد غیر جانبدار کمیشن سے ریفرنڈم کرا لیں اگر ہم ہار گئے تو ہم علیحدہ وطن کے حصول کا مطالبہ واپس لے لیں گے۔
انہوں نے دنیا بھر میں موجود سکھ بہنوں اور بھائیوں سے اپیل کی کہ وہ جوق در جوق اس ریفرنڈم میں حصہ لیں ۔انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں سکھوں کی ایک منصوبے کے تحت نسل کشی کی جارہی ہے پنجاب میں کسان خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں ہمارے ساتھ برصغیر کی آزادی کے وقت جو وعدے کئے گئے وہ پورے نہیں کئے گئے۔
بڑی تعداد میں بھارتی پنجاب سے انٹرنیشنل سٹوڈنٹس کی کینیڈا آمد کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں سکھ رہنماؤں نے کہا کہ یہ ہمیں علمی اور معاشی طور پر مزید مضبوط بنا رہے ہیں ہمارے سٹوڈنٹس دنیا میں کہیں بھی چلے جائیں اُن کے دل اپنی دھرتی ماں کے لئے ہی دھڑکتے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ بھارتی پنجاب سے آئے ہوئے انٹرنیشنل سٹوڈنٹس بھی 18 ستمبر کو ٹورانٹو میں ہونے والے ریفرنڈم میں بڑی تعداد میں اپنا ووٹ استعمال کریں گے ۔
سکھ رہنماؤں کا یہ بھی کہنا ہے کہ بھارتی حکومت نے بھارتی پنجاب کا نقشہ بھی ایک سازش کے تحت بدل دیا ہے خالصتان کے قیام کے حوالے سے ہمارا دعوی ہے کہ جودھ پور ، بیکا نیّر ، گنگا نگر ، بٹھنڈہ ، لدھیانہ ، امرتسر ، ہوشیار پور ، چندی گڑھ ، کرنال ، ڈیرہ ڈون ، مظفر نگر ، گڑگاوں ، بھرت پور ، مراد آباد ، موتی پور ، نینی تال ، شاہجہاں پور اور سیتا پور تک کے علاقے ہمارے خالصتان کا حصہ ہیں جبکہ ہمارا کیپیٹل شملہ ہو گا ۔