ریاض: سعودی شہزادے' ترکی بن فیصل ال سعود' نے کہا کہ اسامہ بن لادن کو سعودی عرب کے حوالے کر دیا جاتا تو نائن الیون کا واقعہ پیش نا آتا ۔
ایک سعودی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق سعودی انٹیلی جنس کے سربراہ نے بتایا کہ انہوں نے طالبان سربراہ 'ملا عمر' سے اسامہ بن لادن کی حوالگی کی درخواست کی تھی جسے مسترد کر دیا گیا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ اُس وقت کے صدر 'حامد کرزئی 'نے 'شاہ عبداللہ' سے افغان حکومت اور طالبان میں ثالثی کرانے کا کہا تھا ، جسے شاہ عبداللہ نے 'القاعدہ' سے رابطے منقطع کرنے تک انکار کر دیا ۔
سابق سعودی انٹیلی جنس کے سربراہ نے بتایا کہ افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد افغان پٹروسی ممالک اپنے مفاد کی تلاش میں ہیں ۔