راولپنڈی:سابق وزیراعظم نواز شریف کو اڈیالہ جیل میں طبیعت ناساز ہونے پر اسلام آباد کے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) منتقل کر دیا گیا۔ ملاقاتوں پر پابندی عائد کر دی گئی جبکہ پمز کی کارڈیالوجی وارڈ کو سب جیل قرار دیدیا گیا۔
سابق وزیر اعظم نواز شریف کو جیل سے اسپتال منتقل کرنے کے لیے ایمبولینس میں لے جایا گیا۔ انہیں انتہائی سخت سیکیورٹی میں پمز منتقل کیا گیا ان کے معالج ڈاکٹر عدنان بھی ان کے ہمراہ رہے۔
سابق وزیر اعظم کی اتوار کی صبح اڈیالہ جیل میں طبیعت بگڑ گئی تو پمز اسپتال کے ایچ او ڈی ڈاکٹر نعیم ملک نے انہیں سی سی یو منتقل کرنے کی تجویز دی تھی۔ ڈاکٹروں کی جانب سے نواز شریف کا بلڈ ٹیسٹ کیا گیا تو ان کے خون میں کلاٹس کی نشاندہی ہوئی جس کے باعث ان کے خون کی روانی متاثر ہو گئی اور دونوں بازوں میں شدید درد اٹھا جبکہ ای سی جی بھی غیر تسلی بخش آئی۔
مزید پڑھیں: این اے 73میں دوبارہ گنتی ،خواجہ آصف دوبارہ کامیاب
ڈاکٹر نعیم ملک نے میاں نواز شریف کو سی سی یو منتقل کرنے کی تجویز دی تو جیل حکام نے نگراں حکومت پنجاب سے رابطہ کیا جس نے نواز شریف کو اسپتال منتقل کرنے کی اجازت دے دی۔ اس حوالے سے اڈیالہ جیل کی سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی اور جیل کے اردگرد پولیس کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی جب کہ میڈیا کو بھی جیل سے دوکلومیٹر دور روک دیا گیا۔
ادھر پمز اسپتال میں سیکیورٹی انتظامات بڑھا دیے گئے۔ وی آئی پی وارڈ کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔ سادہ کپڑوں میں پولیس کے جوان پمز کے مختلف حصوں میں تعینات ہیں جبکہ غیر متعلقہ افراد کو وی آئی پی وارڈ کے باہر اور اردگرد سے ہٹایا دیا گیا ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں