واشنگٹن: مشہور یوٹیوبر اور سوشل میڈیا اسٹار مسٹر بیسٹ (جیمز اسٹیفن جمی ڈونلڈسن) سمیت دیگر امریکی سرمایہ کاروں کے گروپ نے ٹک ٹاک کے امریکی شیئرز خریدنے کے لیے 20 ارب ڈالر کی پیش کش کر دی۔
امریکی اخبار ’بلوم برگ‘ کے مطابق مسٹر بیسٹ کے گروپ کے ایک رکن نے تصدیق کی ہے کہ انہوں نے ٹک ٹاک کے امریکی شیئرز کے لیے مذکورہ پیش کش دی ہے اور اس میں مزید دو سرمایہ کاروں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
تاہم، سرمایہ کار گروپ نے واضح کیا کہ وہ براہ راست ٹک ٹاک کی مالک کمپنی ’بائیٹ ڈانس‘ سے رابطے میں نہیں ہیں۔ دوسری جانب، بائیٹ ڈانس نے اس حوالے سے ابھی تک کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا۔
ٹک ٹاک کے امریکی شیئرز خریدنے کی دوڑ میں ایلون مسک، مائیکروسافٹ سمیت دیگر کمپنیاں اور سرمایہ کار گروپس بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی حکومت نے 2024 میں قومی سلامتی کے خدشات کی بنیاد پر ایک قانون منظور کیا تھا، جس کے تحت ٹک ٹاک کو اپنے امریکی شیئرز فروخت کرنا لازمی قرار دیا گیا تھا، ورنہ اسے امریکہ میں بند کر دیا جائے گا۔
ابتدائی طور پر، ٹک ٹاک کو 19 جنوری 2025 تک اپنے شیئرز فروخت کرنے کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی، تاہم صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد اس مدت میں 75 دن کا اضافہ کر دیا گیا۔ اب اگلے 70 دنوں میں ٹک ٹاک کو اپنا امریکی کاروبار کسی امریکی فرد، کمپنی یا گروہ کو فروخت کرنا ہوگا۔
رپورٹس کے مطابق، ٹک ٹاک کے امریکی شیئرز کی مالیت تقریباً 50 ارب ڈالرز ہے، تاہم اب 20 ارب ڈالر کی پیش کش سامنے آئی ہے، جس پر مزید پیش رفت متوقع ہے۔