لاہور : سب سے بڑے صوبے پنجاب میں خطرناک نمونیا کنٹرول سے باہر ہوگیا۔ آج مزید14 بچے نمونیا کی وجہ سے زندگی کی بازی ہار گئے ۔
محکمہ صحت پنجاب کے مطابق صوبے میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران نمونیا کے 872 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، صرف لاہور میں ایک روز کے دوران 202 نئے کیسز سامنے آئے۔
محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں جنوری کے دوران نمونیا سے 275 اموات اور 16 ہزار 203 کیسز سامنے آئے جب کہ صوبائی دارالحکومت میں رواں سال نمونیا سے 56 اموات ہوئیں جب کہ مجموعی طور پر 2 ہزار 903 کیسز رپورٹ ہوئے۔
پنجاب میں نمونیا نے خوفناک صورتحال اختیار کرلی ہے جہاں اس بیماری کے باعث اموات کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، گزشتہ 6 روز کے درمیان 75 سے زائد بچے جان کی بازی ہار گئے ہیں، 24 جنوری کو 14، 25 جنوری کو 12، 26 جنوری کو 13، 27 جنوری 07، 28 جنوری کو 18، 29 جنوری کو 3 بچوں کے بعد آج 30 جنوری کو مزید 14 بچوں کی اموات رپورٹ ہوئیں۔
ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ پنجاب میں نمونیا کے بڑھتے ہوئے کیسز کی بڑی وجہ رواں سال موسمِ سرما میں فضائی آلودگی کی وجہ سے پیدا ہونے والی اسموگ بھی ہے۔نمونیا پھیپھڑوں کے اندر انفیکشن کو کہا جاتا ہے، نمونیا کے زیادہ تر کیس وائرس کی وجہ سے ہوتے ہں اور یہ نزلہ و زکام کی علامات کے بعد ظاہر ہو سکتا ہے۔