کراچی: پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے سندھ کے بلدیاتی قانون کے خلاف دھرنا دے دیا۔
پاک سرزمین پارٹی کی جانب سے بلدیاتی قانون کے خلاف کراچی کے فوارہ چوک پر جلسے کا اعلان کیا۔ جلسے میں کارکنوں کی بڑی تعداد نے جلسے میں شرکت کی۔ خطاب کے دوران مصطفیٰ کمال نے دھرنے دینے کا اعلان کیا اور کہا کہ وزیراعلیٰ ہاؤس جانے کا ارادہ مؤخر کردیا ہے، میں اکیلا بھی رہ گیا تو یہیں بیٹھوں گا۔
ان کا کہنا تھاکہ پیپلز پارٹی کے وفد نے 70 فیصد باتیں ایک ہفتے پہلے مان لی تھیں، یہ ہماری انا کا مسئلہ نہیں صحیح اور غلط کا مسئلہ ہے، ہم تمام صحیح باتیں عوام اور پاکستان کی بہتری کیلئے منوائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے 7 روز قبل آ کر ہماری بات سن لی لیکن مانی نہیں، کراچی کا امن تباہ نہیں کرنا چاہتے نہ حکمرانوں کو مشکل میں ڈالیں گے، جب تک حکمران ہماری بات نہیں مانیں گے ہم یہی موجود ہیں، میں اپنے بچوں کے ساتھ بستر لےکر یہاں آیا ہوں۔ اس دوران مصطفیٰ کمال اسٹیج پر بستر بچھا کر بیٹھ گئے جس کے ساتھ ہی پاک سرزمین پارٹی نے جلسہ دین محمد وفائی روڈ پر دھرنے میں تبدیل ہوگیا۔
دھرنے کا اسٹیج وائلڈ لائف میوزیم کے سامنے لگایا گیا اور شرکا فوارہ چوک تک موجود ہیں۔ ٹریفک پولیس کے مطابق دھرنے کے باعث دین محمد وفائی روڈ ٹریفک کیلئے مکمل بند کر دیا گیا ہے۔
ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ میٹروپول سے فوارہ چوک آنے والا روڈ فی الحال ٹریفک کیلئے کھلاہے اور فوارہ چوک سے ٹریفک گورنرہاؤس روڈ کی طرف موڑا جارہاہے جبکہ آرٹس کونسل سے ٹریفک گورنرہاؤس اوراسمبلی روڈموڑاجارہا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں سندھ کے بلدیاتی قانون کے خلاف جماعت اسلامی نے کئی روز تک سندھ اسمبلی کے باہر دھرنا دیا تھا اور حکومت سندھ سے کامیاب مذاکرات اور تحریری معاہدے کے بعد دھرنا ختم کیا گیا۔