بیجنگ: چین میں کرونا وائرس کی وبا سے ہلاکتوں کی تعداد ایک سو ستر ہو گئی۔ سات ہزار سات سو گیارہ افراد متاثر ہیں۔ وائرس پر گلوبل ایمرجنسی نافذ کرنے سے متعلق عالمی ادارہ صحت کا اجلاس آج ہو گا۔
چین میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں میں مسلسل اضافہ، مہلک وبا نے ایک سو ستر افراد کی جان لے لی جبکہ سات ہزار سات سو گیارہ افراد مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ تبت میں بھی کرونا کا مریض سامنے آ گیا۔ سولہ ممالک تک کرونا وائرس پھیل چکا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کا کرونا کو عالمی وبا قرار دینے پر اجلاس آج ہو گا۔ کرونا وائرس کا کوئی اسپیشل علاج نہیں اور نہ ہی اس کے لیے کوئی ویکسین ہے۔
ہبئی صوبے میں لوگ گھروں میں بند ہیں، کمپنیوں نے اپنے ملازمین سے کہا ہے کہ وہ گھروں میں رہ کر کام کریں۔
آسٹریلیا، امریکا، جاپان، جنوبی کوریا، برطانیہ، کینیڈا، فلپائن اور ملائشیا کی جانب سے اپنے شہریوں کو واپس بلانے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ امریکی صدر نے کرونا وائرس پر امریکی حکام سے بریفنگ لی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹ کی کہ ان کی ایجنسیاں چین کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں، صورتحال کو مانیٹر کیا جا رہا ہے۔ امریکا کے پاس دنیا کے سب سے بہترین ماہرین ہیں۔