اسلام آباد:چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیب میں تطہیر کا عمل شروع کردیا ہے اور نیب کے تمام افسران کو دوٹوک الفاظ میں واضح کردیا ہے کہ کسی بھی داغدار آفیسر کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔نیب کی کارکردگی کو شفاف اور مؤثر بنانے کے لئے چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کرپشن کے الزامات کی زد میں آنے والے ڈی جی نیب راولپنڈی ناصر اقبال کو عہدے سے ہٹا کر ڈی جی آگاہی مقرر کردیا ہے جبکہ ڈی جی ہیومن ریسیورس شکیل ملک کے کنٹریکٹ میں توسیع دینے کی بجائے انہیں اسٹبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ان دونوں اعلیٰ افسران پر الزام تھا کہ یہ اپنے عہدے کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قیمتی اثاثے بنانے میں مصروف تھے۔چیئرمین نیب کی طرف سے لگائی گئی کھلی کچہری میں ان دونوں افسران کیخلاف کامرس کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے عہدیداروں نے دباؤ ڈال کر پلاٹ لینے کا الزام لگایا تھا اس پر چیئرمین نیب کی طرف سے انکوائری کی ہدایات جاری کی گئی تھیں۔