گھریلو جھگڑوں سے تنگ اماراتی بیوی نے شوہر کے موبائل سے خود کوطلاق کا پیغام بھیج دیا

گھریلو جھگڑوں سے تنگ اماراتی بیوی نے شوہر کے موبائل سے خود کوطلاق کا پیغام بھیج دیا

دبئی:دنیا کا کوئی بھی کونہ ہو کیسی بھی ثقافت ہو مگر گھریلو جھگڑے ہر جگہ ہوتے ہیں اور یہ معمول کی بات سمجھی جاتی ہے مگر کبھی کبھار یہ جھگڑے اس حد تک پہنچ جاتے ہیں کہ یا تو کسی نہ کسی کو زندگی سے ہاتھ دھونا پڑتا ہے یا پھر وہ رشتہ ہی ختم ہوجاتا ہے ۔

لیکن متحدہ عرب امارات میں پیش آیا ایک انوکھا واقعہ جب ایک عورت نے روز روز کے جھگڑوں سے تنگ آکر اپنے ہی خاوند کے موبائل سے اپنے آپ کو طلاق کا پیغام بھیج دیا جبکہ اس کی اس حرکت کا بھانڈا عدالت میں پھوٹ گیا۔عرب میڈیا رپورٹ مطابق یہ واقعہ اس وجہ سے پیش آیا کیونکہ عورت اپنے شوہر سے طلاق لینا چاہتی ہے مگر اس کا خاوند کسی بھی طور پر طلاق دینے کیلئے راضی نہیں ہے جبکہ وہ اپنی بیوی کے ساتھ رہنا بھی نہیں چاہتا۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ تین سال سے ان کے درمیان یہی سلسلہ چل رہا ہے اور طلاق نہ دینے کی وجہ یہ نہیں ہے کہ عورت کے خاوند کو اس سے کوئی بہت زیادہ محبت ہے بلکہ وہ اپنی بیوی کو مختلف حیلوں بہانوں سے تنگ کرنا چاہتا ہے جبکہ ان کے دوبچے بھی ہیں ۔دونوں میاں بیوی الگ الگ کمروں میں سوتے ہیں۔


اماراتی عورت نے مسلسل اذیت ناک سلوک کے بعد خاوند کو اپنے گھر سے نکال باہر کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور وہ اس کو اپنی زندگی سے بھی نکالنا چاہتی ہے مگر اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ اس کو تین طلاقیں دے دے یا و ہ خود خاوند سے خلع لے لے۔
اگر وہ عدالت میں خلع کے لیے درخواست دائر کرتی ہے تو عدالت پہلے تو ان کے درمیان مصالحت کی کوشش کرے گی اور ناکامی کی صورت میں وہ اس کو خاوند سے خلع دلوا سکتی ہے مگر اس عورت نے اس لمبے چکر میں پڑنے کے بجائے ایک عالم دین سے مشورہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اگر خاوند موبائل فون پر ٹیکسٹ پیغام کے ذریعے تین طلاقیں دے دے تو عورت کو طلاق واقع ہوجاتی ہے لیکن اس کی شرط یہ ہے کہ خاوند بیوی کو طلاق دینے کا ارادہ رکھتا ہے اوراس کو اپنے فیصلے کا یقین ہے۔


اس عالم دین سے مشاورت کے بعد اس اماراتی بیوی کو حوصلہ ملا اور اس نے خاوند سے چھٹکارا پانے کے لیے ایک منفرد طریقہ اختیار کیا۔جب اس کا خاوند آدھی رات کے وقت گہری نیند سو رہا تھا تو وہ اس کے کمرے میں گئی۔اس کی انگلیوں کی مدد سے اس کے موبائل فون کو کھولا اور اپنے موبائل فون پر یہ ٹیکسٹ پیغام ” میں تمھیں طلاق دیتا ہوں“ تین مرتبہ بھیج دیا۔


اگلی صبح وہ عدالت گئی اور طلاق کے حق میں موبائل فون کا پیغام ثبوت کے طور پر پیش کردیا لیکن اس عورت کی قسمت نے یاوری نہیں کی اور اس کا بنا بنایا کھیل بگڑ گیا ہے بلکہ اور بھی زیادہ پیچیدہ ہوگیا ہے۔


ہوا یہ کہ دبئی کی عائلی عدالت میں حکام نے اس سے طلاق کے پیغام کے ذریعے کا پوچھا تھا کہ یہ کس نے بھیجا تھا۔اس پر اس نے اپنے فعل کا اعتراف کر لیا۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ جب خاوند کو بیوی کی اس حرکت کے بارے میں مطلع کیا گیا تو وہ آگ بگولا ہوگیا اور اس کا کہنا ہے کہ وہ عدالت میں اب طلاق کے عمل کو اور بھی زیادہ پیچیدہ اور ممکن ہوا تو سست رفتا ر بنا دے گا۔