قاہرہ: مصر کے صوبے المنیا کے گاوں الاشمونین سے تعلق رکھنے والا راضی عبدالحمید یوسف حقیقی المیے کے ساتھ زندگی گزار رہا ہے۔ ایک حادثے کے نتیجے میں ریڑھ کی ہڈی کے شدید متاثر ہونے کے بعد وہ 10 برسوں سے اپنی کمر کے بل سونے سے محروم ہے۔
راضی ایک ایڈورٹائزنگ کمپنی میں بنا ہیلتھ انشورنس روزانہ کی اجرت پر کام کرتا تھا۔ 10 برس قبل کام سے واپسی کے دوران وہ اپنے ساتھیوں سمیت ٹریفک کے حادثے کا شکار ہو گیا۔ اس کے نتیجے میں اس کی ریڑھ کی ہڈی میں پانچواں اور بارہواں مہرہ ٹوٹ گیا اور ان کا آدھا جسم مفلوج ہو گیا۔
اس شدید چوٹ کے سبب عمر کی چوتھی دہائی میں زندگی گزارنے والا راضی اپنی کمر کے بل نہیں لیٹ سکتا۔ مستقل طور پر پیٹ کے بل سونے کے نتیجے میں وہ السر کا شکار ہو گیا۔ اب روزانہ کی بنیاد پر اس کے پیٹ کی صفائی کی جاتی ہے جس سے اس کی پریشانی میں اور اضافہ ہو گیا۔
راضی کا کہنا ہے کہ اس چوٹ نے اُسے قضائے حاجت کے لیے اپنی بیٹی کا مکمل سہارا لینے پر مجبور کر دیا ہے جو اسے بیت الخلاءلے جاتی ہے اور اس کا پورا جسم صاف کرتی ہے۔ راضی کے مطابق اس نے زرِ تلافی کی وصولی کے واسطے اپنی کمپنی پر مقدمہ بھی کر دیا ہے تاکہ اس حالت کے عوض ہرجانہ حاصل کرسکے جو اب ساری زندگی اس کے ساتھ رہے گی۔