ریاض :موسم گرما میں جب سورج آگ برسا رہا ہوتا ہے تو مسجد حرام اور حرم کا فرش اس وقت بھی زائرین کو ٹھنڈک کا احساس دلاتاہے۔عرب ٹی وی کے مطابق حرمین کے جنرل امور کے ذمہ دار ادارے کے حکام نے کہا ہے کہ گرمیوں میں بھی سنگ مرمر کی ٹھنڈک کی وجہ اس پتھر کی خاصیت ہے۔ یہ پتھر قدرتی طور پر ہی ایسی ساخت رکھتا ہے جو گرمیوں میں بھی ٹھنڈک پیدا کرتا ہے۔
حرمین شریفین کے نگراں ادارے کا کہنا ہے کہ گرمی اور روشنی دونوں کو منعکس کرنے والا یہ سنگ مرمرالتاسوس کہلاتا ہے جو بہت نایاب پتھر ہے۔ گرانیٹ اور قدرتی سنگ مرمر میں یہ خصوصیت نہیں پائی جاتی۔ اس پتھر کو یونان کے پہاڑوں سے نکالا گیا اور وہاں سے حرم مکی کے لیے لایا گیا ہے۔خیال رہے کہ حرم مکی میں پانچ سینٹی میٹر موٹی ٹائلیں لگائی گئی ہیں۔
یہ پتھر رات کے اوقات میں باریک مساموں کے ذریعے رطوبت جذب کرتے ہیں اور دن کے وقت اس رطوبت کو خارج کرتے ہیں۔ اس طرح یہ پتھر قدرتی طور پر بھی گرمی میں ٹھنڈا رہتا ہے۔ جہاں تک فرش کے نیچے ٹھنڈا پانی چھوڑنے کی بات ہے تو وہ قطعی بے بنیاد ہے۔