اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے حکومتی مذاکراتی عمل کے دوران دو اہم مطالبات پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پارٹی کی قیادت نے 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کے قیام اور جیلوں میں قید اپنے کارکنوں کی فوری رہائی کے حوالے سے مشاورت مکمل کر لی ہے۔
پی ٹی آئی حکومتی نمائندوں کے سامنے تحریری طور پر دو مطالبات پیش کرے گی۔ جوڈیشل کمیشن کا قیام: 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کی مکمل تحقیقات کے لیے ایک جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے۔ پی ٹی آئی کے گرفتار تمام کارکنوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔
پی ٹی آئی قیادت کا کہنا ہے کہ ان مطالبات کا مقصد نہ صرف پارٹی کے کارکنوں کے حقوق کا تحفظ ہے بلکہ یہ آئینی، جمہوری حقوق اور عدلیہ کی آزادی کی حفاظت کے لیے بھی ضروری ہیں۔
تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان مذاکرات 2 جنوری کو ہوں گے۔ پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر نے تصدیق کی کہ پارٹی کی مذاکراتی ٹیم حکومت کے ساتھ اس دن بات چیت کرے گی۔
اسد قیصر نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت اندرونی مشاورت کے ذریعے حکومت کے ساتھ مذاکرات کے دوران اپنے مطالبات کو موثر انداز میں پیش کرنے کی حکمت عملی تیار کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی اپنے کارکنوں کے حقوق کا تحفظ کرنے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائے گی۔
پی ٹی آئی کا یہ فیصلہ حکومت پر دباؤ ڈالنے کی کوشش ہے تاکہ پارٹی کے کارکنوں کی رہائی اور 9 مئی و 26 نومبر کے واقعات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کو تشکیل دیا جائے۔