وزیرِ اعظم شہباز شریف کا نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو عالمی ٹرانزٹ ہب بنانے کے لیے حکمت عملی تیار کرنے کی ہدایت

وزیرِ اعظم شہباز شریف کا نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو عالمی ٹرانزٹ ہب بنانے کے لیے حکمت عملی تیار کرنے کی ہدایت

اسلام آباد:وزیرِ اعظم شہباز شریف نے نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو عالمی سطح پر ایک مصروف ٹرانزٹ پوائنٹ بنانے کے لیے حکمت عملی تیار کرنے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کا نیا ایئرپورٹ پاک-چین دوستی کی ایک عظیم مثال ہے اور اس کی جدید سہولتیں نہ صرف گوادر بلکہ پورے بلوچستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گی۔

وزیرِ اعظم نے یہ بات نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے امور پر اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں وفاقی وزرا، اعلیٰ حکومتی افسران اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔ نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار اور دیگر وزرا ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔

وزیرِ اعظم نے نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو عالمی معیار کے مطابق فعال کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایئرپورٹ کے ذریعے پورے خطے میں خوشحالی آئے گی اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے حکام کو ہدایت کی کہ اس ایئرپورٹ کو بین الاقوامی سطح پر ایک اہم ٹرانزٹ پوائنٹ بنانے کے لیے جلد ہی ایک عملی حکمت عملی ترتیب دی جائے۔

وزیرِ اعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پاکستان کا سب سے بڑا ہوائی اڈہ ہوگا، جس کی صلاحیت سالانہ 40 لاکھ مسافروں کی ہوگی۔ اس ایئرپورٹ کی خاص بات یہ ہے کہ یہ دنیا کے سب سے بڑے طیارے A-380 کو بھی ہینڈل کر سکتا ہے۔ ایئرپورٹ سے 10 جنوری سے مسقط کے لیے پروازوں کا آغاز ہو جائے گا۔

اجلاس میں وزیرِ اعظم کو ایئرپورٹ کی سیکیورٹی کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔ وزیرِ اعظم نے فول پروف سیکیورٹی انتظامات کرنے کی ہدایت کی تاکہ ایئرپورٹ کے آپریشنز میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ آئے۔ اس کے علاوہ، گوادر کو دیگر اہم علاقوں سے جوڑنے والی سڑکوں کے نظام کو مزید بہتر بنانے کی ہدایات بھی جاری کی گئیں۔

وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) نے کراچی اور گوادر کے درمیان پروازوں کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے اور جلد ہی ہفتے میں تین پروازیں چلائی جائیں گی۔ اس کے علاوہ، پاکستان کی نجی ایئر لائنز اور بین الاقوامی ایئر لائنز کے ساتھ بات چیت جاری ہے تاکہ گوادر سے چین، عمان اور متحدہ عرب امارات کے لیے پروازیں شروع کی جا سکیں۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ نیو گوادر ایئرپورٹ پر کولڈ اسٹوریج، ویئر ہاؤسز، کوریئر سروسز، کارگو شیڈز اور دیگر تکنیکی سہولتوں کی فراہمی کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، ایئرپورٹ پر بینک برانچز، اے ٹی ایم مشینوں کی تنصیب اور دیگر اہم سہولتوں کے قیام کے لیے بھی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔

وزیرِ اعظم کو یہ بھی آگاہ کیا گیا کہ گوادر ایئرپورٹ کو بہتر سڑکوں سے جوڑنے کے لیے ایسٹ بے ایکسپریس وے کے پہلے حصے کی تکمیل کر لی گئی ہے، جبکہ دوسرے حصے کی فزیبلٹی رپورٹ تیار کی جا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی دیگر سڑکوں کی بہتری کے منصوبوں پر بھی کام تیز کر دیا گیا ہے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے فعال ہونے سے گوادر اور پورے بلوچستان کی ترقی کی راہیں کھلنے کی توقع ظاہر کی ہے۔ ان کی ہدایات پر عمل درآمد سے نہ صرف بلوچستان میں خوشحالی آئے گی بلکہ پاکستان عالمی ہوابازی کے میدان میں ایک اہم مقام حاصل کرے گا۔

مصنف کے بارے میں