اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماءاور قومی اسمبلی کے رکن خواجہ آصف نے کہا ہے کہ حکومت سٹیٹ بینک کا کنٹرول انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ (آئی ایم ایف) کو دے کر ملکی خودمختاری کو بیچ رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت وہ آرڈیننس بحال کر رہی ہے جو ختم ہوچکے تھے اور یہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔ حکومت سٹیٹ بینک کا کنٹرول آئی ایم ایف کو دے کر ملکی خودمختاری بیچ رہی ہے۔ اربوں روپے کے ٹیکس عائد کر کے عوام پر مہنگائی کا پہاڑ توڑا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پر رحم کریں اور اسے مت بیچیں، تین سال سے دوائی، گندم اور چینی والوں کو لوٹ مار کی اجازت دی گئی، میں اس ایوان میں 22 کروڑ عوام کی آواز بن کر بول رہا ہوں، میری آواز کو مت دبائیں، یہ اسمبلی پاکستان کے معاشی سرنڈر کرنے کے حوالے سے یاد رکھی جائے گی۔
واضح رہے کہ حکومت نے آج منی بجٹ 2021ءقومی اسمبلی میں پیش کیا جس دوران اپوزیشن کی جانب سے شور شرابہ اور نعرے بازی کی گئی۔ وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کی جانب سے منی بجٹ پیش کئے جانے کے دوران اپوزیشن ارکان نے سپیکر ڈائس کا گھیراؤ کر کے شدید نعرے بازی کی اور منی بجٹ کی کاپیاں پھاڑ دیں۔
منی بجٹ میں تقریباً 150 اشیاءپر سیلز ٹیکس بڑھانے کی تجویز ہے جن سے 350 ارب روپے سے زیادہ اضافی ریونیو حاصل ہوسکے گا۔ منی بجٹ میں موبائل فون کالز پر انکم ٹیکس 10سے بڑھاکر 15فیصد کرنے کیساتھ ساتھ 850 سی سی سے بڑی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس 17فیصد کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔