لندن: برطانوی سائنسدانوں نے نئی تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ اومی کرون کورونا کی پہلی اقسام جیسا نہیں ، اور نہ ہی یہ انسانوں کو زیادہ بیمار کرتا ہے ۔
برطانوی یونیورسٹی آکسفورڈ کے پروفیسر جان بیل کے مطابق ، اومی کرون کا پھیلاؤ تیز ہے لیکن جن مریضوں کو اومی کرون کے باعث ہسپتال کا رخ کرنا پڑتا ہے ۔ وہاں ان کا قیام دیگر اقسام کے مقابلے میں مختصر ہوتا ہے کیونکہ اس قسم سے متاثر ہونے والوں میں علامات معمولی ہوتی ہیں اور وہ جلد صحت یاب ہو جاتے ہیں ۔
جان بیل کا کہنا تھا کہ ایک سال قبل آئی سی یو یونٹس بھر جانے اور متعدد افراد کی موت جیسے خوفناک مناظرآئندہ دیکھنے کو نہیں ملیں گے ۔
دوسری جانب ، اومی کرون کے بڑھتے ہوئے اثرات کے باعث اسرائیل اور آسٹریلیا سمیت دیگر ممالک میں کورونا کی بوسٹر ڈوز لگانے کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔