لاہور: پاکستان کو نیوزی لینڈ کیخلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں شکست پر سابق کرکٹرز عاقب جاوید نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ٹیم کی شکست پر افسوس ہوا ہے۔ عاقب جاوید نے کہا کہ پاکستان میں کرکٹ کا حال بھی ہاکی کی طرح کا ہوتا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم نے کرکٹ میں تبدیلی سے کچھ نہیں سیکھا۔
عاقب جاوید نے کہا کہ اب ٹیسٹ میچز جیتنے کے لیے تین عشاریہ پانچ یا چار کے رن ریٹ سے کھیلنا پڑتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں پچز کا معیار بہتر نہیں ہے۔ پاکستان میں ہرجگہ پر ایک جیسی وکٹ اور ایک جیسا باوئنس ہے۔ اسی وجہ سے ہمارے کھلاڑی غیر ملکی کنڈیشن میں نہیں کھیل پاتے۔
ماضی کے عظیم پاکستانی فاسٹ بولر عاقب جاوید نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کے پاس تجربے کی کمی ہے۔ بابراعظم کے علاوہ قومی ٹیم کا ایک بھی بلے باز ایسا نہیں جسے کوئی دوسری ٹیم رکھ لے۔ یاسر شاہ، شاہین آفریدی اور بابراعظم ٹیسٹ پلئیر ہیں، باقی تو سب سیکھی جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم کی سیلیکشن پچھلے چار پانچ سال سے ٹھیک نہیں ہے۔
ٹیسٹ کرکٹر کامران اکمل کہتے ہیں کہ بدقسمتی سے ہمارے کھلاڑی قومی ٹیم میں آکر سیکھتے ہیں۔ دیگر ٹیمیں فائنل تک پہنچ جاتی ہیں لیکن ہمارے کھلاڑی سیکھتے رہے ہیں۔ کامران اکمل نے مزید کہا کہ قومی ٹیم میں ڈومیسٹک میں دو سے تین سیزن میں رنز کے انبار لگانے والے کھلاڑی کو رکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جب پرفارمنس بیس ٹیم بنے گی تو قومی ٹیم کی کارکردگی بھی بہتر ہوجائیگی۔