شرقپور: مسلم لیگ ن کے ناراض رکن پنجاب اسمبلی جلیل شرقپوری نے کہا ہے کہ وہ مسلم لیگ (ن) کے رکن ہیں اور پارٹی میں ہی رہیں گے۔
جلیل شرقپوری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا میں اپنے علاقے سے منتخب (ن) لیگی ممبر قومی اسمبلی رانا تنویر حسین کو چیلنج کیا کہ وہ استعفیٰ دے کر ان سے مقابلہ کریں۔
گزشتہ دنوں مسلم لیگ (ن) کے باغی رکن اسمبلی میاں جلیل شرقپوری نے اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہیٰ کو اپنا مشروط استعفیٰ بجھوا دیا تھا اور استعفے میں یہ شرط رکھی تھی کہ اگر پورا پینل استعفیٰ دے تو میرا استعفیٰ بھی قبول کر لیا جائے۔
جلیل شرقپوری کی جانب سے شرط رکھی گئی تھی کہ اگر این اے 120، پی پی 127، پی پی 128 اور پی پی 139 کے ارکان استعفے دیں تو میں بھی مستعفی ہونی والی بات پر قائم ہوں۔
گزشتہ دنوں لاہور میں پی ڈیم ایم کا جلسہ شروع ہونے سے پہلے مسلم لیگ (ن) کے باغی رکن جلیل شرقپوری نے تہلکہ خیز انکشافات کر کے سیاسی حلقوں میں ہلچل مچا دی تھی۔ ان کا کہنا تھا پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کا جلسہ صرف اور صرف انتشار پر مبنی ہے اور ملک کے باشعور عوام قطعی شرکت نہ کریں ۔ نواز شریف اور زرداری کے مقدمات ختم کرانے کے لئے پی ڈی ایم اکٹھی ہوئی ہے اور لاہور کا جلسہ ملکی مفاد ہوتا تو اس میں شرکت کرتا بلکہ انتشاری جلسہ کے خلاف ہوں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف نے مسلم لیگ (ن) کو مضبوط کیا لیکن مریم نواز اس کو ختم کرنے پر تُلی ہوئی ہے جبکہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور آصف علی زرداری مولانا فضل الرحمان کے پیچھے یہودی لابی کام کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف سے زیادتی ہوئی لیکن ملک کو اس وقت انارکی کی طرف نہ لے جائیں اور اگر ملکی مفاد میں ہوا تو میں بھی استعفیٰ دے دوں گا کیونکہ ابھی جو تحریک چل رہی ہے وہ ملکی مفاد کے خلاف ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے رینما چودھری نثار کا بیانیہ درست تھا کیونکہ وہ بھی انتشار کی سیاست کے خلاف تھے۔
جلیل شرقپوری نے عمران خان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان سے بھی کچھ غلطیاں ہوئی ہیں لیکن ان کی پالیسیاں درست ہیں تاہم نواز شریف پارلیمنٹ سے باہر مولانا فضل الرحمان کے پیچھے چلتے ہیں اور پارلیمنٹ کے اندر اپنے پیچھے چلانا چاہتے ہیں۔