امریکی وزارت خارجہ نے سعودی عرب کو تین ہزار بم فروخت کرنیکی منظوری دیدی

06:23 PM, 30 Dec, 2020

واشنگٹن: امریکی وزارت خارجہ نے 290 ارب ڈالر کی مالیت کے معاہدے میں سعودی عرب کو تین ہزار گائیڈڈ ہتھیاروں کی ممکنہ فروخت کی منطوری دیدی۔ یہ فروخت امریکی صدر ٹرمپ کے عہدے پر رہنے کی میعاد کے آخری دنوں میں دی گئی۔ 

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نو منتخب امریکی ہتھیاروں کے مشرق وسطیٰ کے سب سے بڑے خریدار سعودی عرب پر بدترین انسانی بحران کا باعث بننے والی یمن جنگ کو ختم کرنے کے لئے دباو ڈالنے کیلئے ریاض کو اسلحہ کی فروخت روکنے کا وعدہ کیا تھا۔ پینٹاگون کا کہنا ہے کہ اس پیکج میں تین ہزار جی بی یو 39 اسمال ڈایئمیٹر بم، اسلحہ، معاون اشیا، کنٹینرز، اسپیئرز اور تکنیکی مدد شامل ہو گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس مجوزہ فروخت سے سعودی عرب کی طوریل فاصلے تک اور فجا سے زمین کو ہدف بنانے والے اسلحے کے ذخیرے میں اضافے جبہ موجودہ  اور مستقبل خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت میں بہتری آئی گی۔

بیان میں مزید بتایا گیا کہ ایس ڈی بی ون سائز اور درست طریقے سے ہدف پر نشانہ لگانے کی صلاحیت سے جنگ کے نیتجے میں ہونے والے نقصانات کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ پینٹاگون کی دفاعی سلامی تعاون اینسی نے اس حوالے سے کانگریس کو ممکنہ فروخت سے متعلق آگاہ بھی کر دیا ہے۔ 

واضح رہے کہ عام شہریوں کی ممسل ہلاکتوں کی وجہ سے کانگریس کے ارکان نے غم و غصے کا اظہار کیا اور انہوں نے رواں سال کے آغاز میں ہی ریاض کو ایف 35 جنگی جہازوں کی فروخت روکنے کی کوشش بھی کی تھی لیکن وہ اس میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ 

مزیدخبریں