نئی دہلی: میڈیا رپورٹس کے مطابق تقریباً ایک دہائی سے ایک کمرے میں بند ان تینوں بہن بھائیوں کا تعلق بھارتی ریاست گجرات کے شہر راجکوٹ سے ہے۔ پولیس نے اطلاع ملتے ہی ان کو وہاں سے ہسپتال منتقل کر دیا ہے۔
ہسپتال ذرائع کے مطابق تینوں افراد کی حالت انتہائی خراب ہے۔ اتنا عرصہ ایک کمرے میں بند رہنے سے تینوں لاغر ہو چکے ہیں۔ کمرے سے آزاد کرائے گئے ان افراد میں دو بھائی جبکہ ان کی ایک بہن بھی شامل ہے۔
خبریں ہیں کہ یہ تینوں بہن بھائی پڑھے لکھے ہیں لیکن والدہ کے انتقال نے ان کے ذہن پر ایسا اثر کیا کہ ان کے اندر جینے کی امنگ ہی ختم ہو گئی اور انہوں نے اپنا ناطہ دنیا سے کاٹ کر خود کو کمرے میں بند کر لیا۔ آزاد کرائے گئے ان بہن بھائیوں کی عمریں 30 سال کے لگ بھگ ہیں۔
گزشتہ 10 سال سے کمرے میں بند ان بہن بھائیوں کی خبر عوامی فلاح کیلئے کام کرنے والی این جی او کو خود ان کے والد نے دی۔ امدادی کارکنوں نے جب دروازہ توڑا اور یہ دیکھ کر ان کے رونگٹے کھڑے ہو گئے کہ اندر انتہائی لاغر دو مرد اور ایک خاتون موجود تھی۔
اس کمرے میں ہر طرف گند ہی گند بکھرا ہوا تھا جبکہ روشنی کا بھی کوئی انتظام نہیں تھا۔ کمرے میں ہر طرف بدبو اور غلاظت تھی۔ ان تینوں افراد کے نام میگھنا، باویش اور امریش بتائے گئے ہیں۔
ان افراد کے والد نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ 10 سال قبل اپنی ماں کے گزر جانے کے بعد تینوں آہستہ آہستہ اپنے ہوش وہواس کھو بیٹھے تھے۔ نوبت یہاں تک پہنچی کہ انہوں نے خود کو کمرے میں بند کر لیا۔
این جی او کے حکام اور طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ ان لاغر افراد کے والد کا بیان درست ہو تاہم دیگر پہلوؤں پر بھی غور کیا جانا ضروری ہے کیونکہ بظاہر لگ رہا ہے کہ یہ افراد اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں۔ ادھر پولیس نے بھی معاملے کی چھان بین شروع کر دی ہے۔
فلاحی اداروں نے تینوں بہن بھائیوں کو کمرے سے نکال کر نہلایا، نئے کپڑے پہنائے اور ان کے بال بھی ترشوائے، اس کے بعد انھیں طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں ان کا علاج کیا جا رہا ہے۔