پیرس: آنجہانی پیئر کارداں کا شمار فیشن انڈسٹری کے لیجنڈز میں ہوتا تھا۔ انہوں نے اس فیلڈ سے بہت دولت اور شہرت کمائی۔ ان کی عمر 98 سال تھی اور ان دنوں فرانس کے نواح میں رہائش پذیر تھے۔
پیئر کارداں کی فیملی نے ان کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کافی دنوں سے خرابی صحت کے باعث ہسپتال میں زیر علاج تھے۔ تاہم وہ گزشتہ روز اس دنیا سے کوچ کر گئے۔
فرانسیسی فیشن ڈیزائنر کے کیریئر پر نظر ڈالی جائے تو ان کی پیدائش کا سال دو جولائی 1922ء تھا۔ پیئر کارداں بنیادی طور پر اطالوی تھے اور اپنے ملک میں ہی ان کا جنم ہوا تھا۔ ان کا پورا نام پیترو کونیستانت کاردین تھا۔
پیئر کارداں اپنے والدین کی ساتویں اولاد تھے۔ ان کے والد کسان تھے جنہوں نے 1924ء میں اپنے خاندان کو ساتھ لیا اور ترک وطن کرکے فرانس میں آباد ہو گئے۔ آنجہانی کارداں نے دوسری عالمی جنگ کے دوران ہی بطور فیشن ڈیزائنر کام شروع کر دیا تھا۔
ان کی شہرت کا اصل معنوں میں آغاز دوسری جنگ عظیم کے بعد 1947ء میں ہوا۔ اس وقت پوری دنیا میں کرستیاں دِیئور کا نام گونجتا تھا۔ کارداں نے ان کیساتھ کام شروع کیا تو ان کے نام کا ڈنکا بھی بجنے لگا۔
آنجہانی فیشن ڈیزائنر کو شروع سے ہی اس انڈسٹری میں نام بنانے کا جنون تھا۔ اسی خواب کی تکمیل کیلئے انہوں نے 1950ء میں اپنے کاروبار کی بنیاد رکھی۔ دیکھتے ہی دیکھتے پوری دنیا میں ان کا نام گونجنے لگا۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ عالمی سطح پر اپنی کمپنی کی شاخیں محض چند سالوں میں کھول کر سب کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا تھا۔
پیئر کارداں کے ملبوسات عام افراد کیلئے نہیں ہوتے تھے، انہوں نے ہمیشہ امیر لوگوں اور مخصوص صارفین کیلئے اپنی پرتعیش اور مہنگی اشیا تیار کیں۔ امیر لوگ کارداں کے ملبوسات زیب تن کرکے فخر محسوس کرتے تھے۔
آنجہانی پیئر کارداں نے اپنی فیلڈ میں بہت عزت، دولت اور شہرت کمائی۔ اس بات کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ ان کے پاس ذاتی بحری جہاز، محل، میڈیا ہاؤسز اور متعدد مہنگے ترین ہوٹل تھے۔