طاہر القادری کی اے پی سی: ایم کیو ایم نے مشترکہ اعلامیے پر اعتراض اٹھا دیا

10:34 PM, 30 Dec, 2017

نیوویب ڈیسک

لاہور: لاہور میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری کی سربراہی میں ہونے والی کل جماعتی کانفرنس کے حوالے سے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے تحفظات منظر عام پر آگئے ہیں. 

رپورٹس کے مطابق اجلاس کے دوران ایم کیو ایم نے موقف اختیار کیا  کہ تحقیقات کے بغیر سانحہ ماڈل ٹاون کی ذمے داری کسی پر نہ ڈالی جائے اور اعلامیے میں انفرادی ناموں کے بجائے ذمے داروں کا لفظ استعمال کیا جائے۔ایم کیو ایم پاکستان نے اجلاس کے دوران یہ موقف بھی اپنایا کہ ایک جانب آل پارٹیز کانفرنس سانحہ ماڈل ٹاون کی تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے کا مطالبہ کررہی ہے اور دوسری جانب خود ہی ذمہ داروں کا تعین بھی کررہی ہے۔

ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے کہا کہ پہلے سپریم کورٹ جے آئی ٹی بنالے، ذمے داروں کا تعین ہوجائے تو پھر کسی کا نام لیا جائے۔ایم کیو ایم ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ اے پی سی کے دوران اٹھائے جانے والے پارٹی کے اعتراضات کو مسترد کرکے اعلامیہ جاری کردیا ہے۔متحدہ ذرائع کے مطابق ان کی جماعت کو نواز شریف، شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کو سانحہ ماڈل ٹا ئون کا ذمے دار ٹھہرانے پر اعتراض ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے سانحہ ماڈل ٹاون کے حوالے سے مستقبل کا لائحہ عمل طے کرنے کے لیے 30 دسمبر کو کل جماعتی کانفرنس طلب کی تھی۔طاہر القادری نے دعوی کیا کہ اے پی سی میں پاکستان تحریک انصاف، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم پاکستان سمیت 40 جماعتوں نے شرکت کی۔اجلاس کے بعد طاہر القادری اور دیگر جماعتوں کے رہنماوں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی جس میں کہا گیا کہ مشاورت کے بعد تمام جماعتیں شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کو مستعفی ہونے کے لیے 7 جنوری تک کی مہلت دیتی ہیں۔

پریس کانفرنس کے دوران پی ٹی آئی کے شاہ محمود قریشی اور پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان قائرہ نے مشترکہ اعلامیے کے نکات باری باری پڑھ کر سنائے۔ پریس کانفرنس کے دوران ایم کیو ایم کا کوئی نمائندہ اسٹیج پر موجود نظر نہیں آیا جبکہ یہ خبریں بھی چل رہی تھیں کہ بعض معاملات پر اختلافات کی وجہ سے ایم کیو ایم اے پی سی سے واک آوٹ کرگئی ہے۔

سوال و جواب کے دوران جب طاہر القادری سے ایم کیو ایم نمائندوں کی غیر موجودگی اور اسٹیئرنگ کمیٹی میں ایم کیو ایم کا کوئی نمائندہ شامل نہ ہونے پر سوال کیا گیا تو انہوں نے اختلافات کی خبروں کو مسترد کیا۔طاہر القادری نے کہا کہ ایم کیو ایم سے کوئی اختلافات نہیں ہیں اور ایم کیو ایم کی تجاویز اعلامیے میں شامل ہیں۔

مزیدخبریں