کراچی : پاکستانی طلبہ نے مرغی کے گوشت میں انسانی صحت کے لیے انتہائی مضر آرسینک، کرومیم اور آئرن کی موجودگی کا سراغ لگا یا ہے۔
وفاقی اردو یونیورسٹی آف آرٹس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبہ ماحولیاتی سائنس کے طلبہ نے اپنی لیکچرر اور سپروائزر کی زیر نگرانی میں کراچی کے مختلف علاقوں میں فروخت ہونے والے مرغی کے گوشت کے نمونوں کا ایک ادارے کی لیباریٹریز کی مدد سے تجزیہ کیا۔
اس دوران انکشاف ہوا کہ شہر کے بیشتر علاقوں میں فروخت ہونے والے مرغی کے گوشت میں آرسینک، کرومیم اور آئرن کی مقدار موجود ہے۔طلبہ نے مرغی کی ران سینہ پوٹا سمیت دیگر حصوں کی ہیوی میٹلز کے ذریعہ جانچ کی، جس میں کرومیم اور آئرن کی مقدار تمام نمونوں میں پائی گئی جبکہ غریب آبادی والے علاقوں سے لئے جانے والے نمونوں میں آرسینک بھی موجود تھی۔
واضح رہے کہ مرغی کے گوشت پر اس طرح کی تحقیق کراچی میں پہلی بار کی گئی ہے اس سے قبل اس طرح کی تحقیق پشاور کے طلبہ کرچکے ہیں۔