اسلام آباد: بھارت نے آبی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک اور ڈیم بنا کر پاکستان کا پانی روکنے کی تیاری شروع کردی ہے۔
بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں دریائے اجھ پر پانی ذخیرہ کرنے کے لیے ایک بڑے منصوبے کی تیاری شروع کردی ہے۔ بھارت کے سنٹرل واٹر کمیشن نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع کٹھوعہ میں دریائے اجھ پر ڈیم تعمیر کرنے کی تفصیلی رپورٹ جموں و کشمیر حکومت کے پاس جمع کرادی ہے۔ رپورٹ منظور ہوتے ہی فوری طور پر اجھ ڈیم کی تعمیر شروع کردی جائے گی۔
بھارتی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق اجھ ڈیم ساڑھے 6 لاکھ ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش کا حامل منصوبہ ہوگا جس کے ذریعے بھارت پانی کا رخ موڑ کر اپنی 30 ہزار ہیکٹر اراضی کو سیراب کرے گا۔ دریائے اجھ دریائے راوی کی ایک شاخ ہے جو کٹھوعہ سے پاکستان میں داخل ہوتی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس آبی منصوبے کا مقصد پاکستان کو سبق سکھانا ہے۔ رپورٹ میں ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ جب تک پاکستان دہشتگردی کرتا رہے گا اس کے ساتھ پانی کے معاملے میں کوئی رعایت نہیں کی جائے گی۔ اور پاکستان کی طرف بہنے والے دریاوں کا پانی کو روک کر اسے بھارت میں ہی استعمال کیا جائے گا۔2016 میں انتہا پسند جماعت بی جے پی سے تعلق رکھنے والے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بین الوزارتی ٹاسک فورسز بنائی تھی جسے سندھ طاس معاہدے کا جائزہ لینے اور پاکستان کی طرف بہنے والے پانی کو زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کا کام سونپا گیا۔
واضح رہے کہ پاکستان کا پانی روکنے کے لیے بھارت طویل عرصے سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تمام دریاوں پر پانی ذخیرہ کرنے کے بڑے ڈیم بنانے میں مصروف ہے۔