اسلام آباد: وزیرداخلہ چوہدری نثارنے نادراہیڈکوارٹرزمیں میڈیاسےگفتگوکرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک پکڑے گئے دہشتگرد پاکستانی نہیں لیکن پاکستانی شناختی کارڈ بیرون ممالک کے ہاتھ جاناتشویشناک ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں نے دیدہ دلیری سے شناختی کارڈ غیر ملکیوں کے حوالے کیے، پاکستان میں ٹھیک کام کرنامشکل اورغلط آسان ہے۔ملامنصور کاشناختی کارڈ2005 میں بنا،سیاست کے نام پر عجیب کھچڑی پکائی جا رہی ہے، سنیئر اداروں کی تضحیک کی جار ہی ہے۔ہرایک پر کیچڑ اچھالنا ملک کی عزت سے کھیلنے کے مترادف ہے
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی شہریت بیچنے والوں کےلیے کوئی گنجائش نہیں، جعلی شناختی کارڈبنوانےوالوں کی پکڑدھکڑ کسی اورمرحلےمیں ہوگی۔ بیرون ملک دہشت گردی میں پکڑےگئےافرادپاکستانی نہیں تھے۔ دہشتگردوں سے پاکستانی پاسپورٹ ملے جو باعث شرمندہ ہے، گزشتہ دورحکومت میں پاسپورٹ انسانی اسمگلنگ کے لیےاستعمال ہوئے،
شناختی کارڈکابیرون ممالک کےشہریوں کےہاتھ جاناتشویشناک ہے۔ گزشتہ حکومتوں نےدیدہ دلیری سےپاسپورٹ،شناختی کارڈغیرملکیوں کےحوالےکئے۔ دہشتگردوں سےپاکستانی شناختی کارڈملنےسےملک کی بدنامی ہوئی۔ جعلی شناختی کارڈاورپاسپورٹ بنےتوکسی کےعمل دخل سےبنےہونگے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ مشرف دورمیں شناختی کارڈ کا بہت کاروبار چلا،ملا منصور کا شناختی کارڈ 2005 میں بنا،جعلی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ میرے دور میں نہیں بنے،18 رکنی کمیٹی بنارہاہوں جس کامیں نےقومی اسمبلی میں وعدہ کیاتھا،پارلیمانی کمیٹی شناختی کارڈتصدیق کرنےکےمعاملےکی نگرانی کرےگی۔ دشمن ملامنصورکےشناختی کارڈکامعاملہ سکیورٹی کونسل میں لےکرگئے