عمران خان کے جو ڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع

عمران خان کے جو ڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع

اٹک: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت سائفر کیس میں جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کر دی گئی۔ 

عمران خان کے خلاف سائفر کیس کی سماعت آج (30 اگست) کو اٹک جیل کے احاطے میں قائم خصوصی عدالت میں ہوئی۔ اٹک جیل میں سیکرٹ ایکٹ کے تحت سائفر کیس کی  سماعت جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کی۔ 

عمران خان  کی قانونی ٹیم 5 وکلاء  نعیم پنجوتھا، سلمان صفدر، انتظار پنجوتھا، علی اعجاز بُٹر اور عمیر نیازی سماعت میں موجود تھے۔ 

خصوصی عدالت کے جج اٹک جیل پہنچے تو پولیس نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی لیگل ٹیم کو جیل جانے سے روکتے ہوئے کہا کہ صرف ایک وکیل کو جیل کے اندر جانے کی اجازت ہے۔ سابق وزیر اعظم کی لیگل ٹیم کے تمام ممبران نے جیل کے اندر جانے پر اصرار کیا تو ان سب کو اندر جانے کی اجازت مل گئی۔ 

ذرائع کے مطابق وکیل سلمان صفدر نے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواستِ ضمانت بعد از گرفتاری دائر کردی ہے۔ عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ ان کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ کا مقدمہ بنتا ہی نہیں۔

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے تحریک انصاف کی قانونی ٹیم کو معلوم ہی نہیں کہ چیئرمین پی ٹی آئی جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی نے ملاقات میں بھی کسی وکیل یا اہلیہ سے جوڈیشل ریمانڈ کا ذکر نہیں کیا۔  قانونی ٹیم کا کہنا تھا چیئرمین پی ٹی آئی خود سائفر کیس پر ریمانڈ سے متعلق لاعلم ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں اپیل کے فیصلے تک ٹرائل کورٹ کی جانب سے سنائی گئی سزا معطل کر کے چیئرمین پی ٹی آئی کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا تاہم سائفر کیس میں ایف آئی اے سابق وزیراعظم کی باضابطہ گرفتاری عمل میں لا ئی گئی اور سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت نے 13 سمبر تک جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کردی۔

مصنف کے بارے میں