سوات : آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سوات کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا ۔آرمی چیف نے سیلاب زدہ علاقوں سے نکالے گئے خواتین، بچوں اور بزرگوں سے ملاقات کی۔ آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹوں نے سیلاب میں پھنسے لوگوں کو محفوظ مقام تک منتقل کیا۔
آرمی چیف نے سوات ،کالام،بحرین، خوازہ خیلہ اور مٹہ کے علاقوں کا بھی دورہ کیا۔آرمی چیف نے آرمی کے دستوں کی امدادی سرگرمیوں کی فضائی نگرانی بھی کی۔آرمی چیف نے بروقت جواب دینے اور قیمتی جانیں بچانے پر پشاور کور کو بھی سراہا۔
آرمی چیف نے کانجو کینٹ ہیلی پیڈ پر میڈیا کے نمائندوں سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2010 کے سیلاب میں بھی یہاں ایسی ہی تباہی ہوئی۔ دوبارہ انہی جگہوں پر تعمیرات کی اجازت دیکرغفلت کا مظاہرہ کیا گیا۔ ذمے داران کیخلاف قانونی کارروائی ہونی چاہیے۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ سیلاب زدگان کی مدد کیلئے اپیل پر بہت اچھا رسپانس ملا۔ سعودی عرب اور قطر سے بھی پروازیں آنا شروع ہو جائیں گی، پیسے بھی آئیں گے۔ یو اے ای، ترکی اور چین سے امدادی سامان کی پروازیں آنا شروع ہو گئی ہیں۔ سندھ اور بلوچستان میں خیموں کی زیادہ ضرورت ہے۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ فوج کی طرف سے بھی خیمے فراہم کیے جارہے ہیں۔ بیرون ملک سے ٹینٹس منگوانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ این سی او سی کی طرز پر ہیڈ کوارٹر بنایا گیا ہے جہاں امداد کا ڈیٹا اکھٹا ہو گا۔ ہیڈ کوارٹرز سے وزیر منصوبہ بندی امداد اُدھر بھجوائیں گے جہاں ضرورت ہو گی۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے مزید کہا کہ لوگوں کا رسپانس بہت اچھا آرہا ، کئی کئی ٹن راشن اکٹھا ہو رہا ہے ۔ اس وقت سب سے ضروری کالام روڈ کا کھولنا ہے۔ امید ہے 6 سے 7 دن میں روڈ کو کھول دیں گے۔