اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے معاہدے میں رکاوٹ کے حوالے سے پنجاب اور کے پی سے خط لکھوانا پارٹی پالیسی تھی یہ میرے اکیلے کا فیصلہ نہیں تھا۔ میں واٹس اپ کال کی تھی جس ادارے نے بھی یہ کال لیک کی ہے ہم تینوں میں سے کوئی اس کے خلاف قانونی کارروائی کرے گا۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے شوکت ترین نے کہا کہ میری محسن لغاری اور تیمور جھگڑا سے جو بات ہوئی وہ واٹس اپ کال کے ذریعے ہوئی اور پاکستان میں صرف ایک ادارہ ہے جو یہ کال ریکارڈ کرسکتا ہے۔ یہ کال میری طرف سے، لغاری یا جھگڑا نے لیک نہیں کی۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ یہ نجی گفتگو تھی اور اس کو ریکارڈ کرنا انتہائی نامناسب ہے۔ ہم قانونی چارہ جوئی کرسکتے ہیں۔ میں جو بھی بات کی ہے وہ بالکل درست ہے اور اس گفتگو میں کوئی ایسی بات نہیں جس پر واویلا کیا جائے ۔ نجی گفتگو میں انسان پتا نہیں کیا کیا کہتا ہے کچھ چیزیں ایسی بھی ہوتی ہیں جو منظر عام نہیں آنا چاہئیں۔